پی او اے کا پابندیوں کیخلاف آئی او سی سے رابطہ

کویت اور بھارت کی طرح پاکستان کی بھی رکنیت معطل ہونے کا خطرہ بڑھ گیا


Sports Reporter January 10, 2013
غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلے کر کے دھاندلی کی انتہا کر دی گئی، پی او اے کے صدر جنرل (ر) سید عارف حسن فوٹو : ایکسپریس/ فائل

پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے پی ایس بی کی جانب سے پابندیوں کیخلاف آئی او سی سے رابطہ کر لیا۔

خط میں وفاقی وزارت بین الصوبائی رابطہ کے تحت گزشتہ روز اسپورٹس بورڈکی ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں پی او اے پر ایڈ ہاک لگانے، صوبائی ایسوسی ایشنزکو معطل کرنے اور 32 ویں نیشنل گیمز کوکالعدم قرار دینے کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا ہے، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی قوانین اور ضوابط کی خلاف ورزی پرکویت اور بھارت کی طرح پاکستان کی بھی رکنیت معطل کر سکتی ہے۔

دریں اثنا رابطے پر پی او اے کے صدر جنرل (ر) سید عارف حسن نے کہا کہ غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلے کر کے دھاندلی کی انتہا کر دی گئی، بلا استحقاق اقدامات پر آئی او سی کو آگاہ کردیا جبکہ آئندہ چند روز میں قانونی مشاورت کے بعد عدالت سے بھی رجوع کیا جائے گا، عارف حسن نے کہا کہ پی او اے کے عہداروںکا چنائو آئی او سی کے آبزرور کی نگرانی میں ہوا تھا،8 مئی کے عدالتی حکم میں ایسوسی ایشن کے انتخابات کو کالعدم قرار نہیں دیاگیا ، اس حوالے سے ہونے والے پروپیگنڈہ کا مقصد گمراہ کرنا ہے۔

3

انھوں نے کہا کہ مذموم مقاصد کے حصول کی خاطر ناجائز اور اوچھے ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں جن کا ہر سطح پر قانونی انداز میں مقابلہ کیا جائے گا۔ دریں اثناء ذرائع کے مطابق چاروں صوبوں کی اولمپک ایسوسی ایشنز نے پی ایس بی کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے بھر پور جدوجہد کا فیصلہ کیا ہے،رابطے پر سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت نے کہا کہ اسپورٹس بورڈ کو یہ فیصلے کرنے کوئی اختیار نہیں، آئی او سی کے قانون کے تحت صرف پی او اے ہی نیشنل گیمز کرا سکتی ہے،7 رکنی ایڈ ہاک کمیٹی کے رکن مدثر آرائیں نے کہا کہ مجھے نامزدگی کے حوالے سے کوئی علم نہیں اور نہ وفاقی وزارت نے اس ضمن میں تحریری طور پر آگاہ کیا ہے، اگر ایسی کوئی ذمہ داری سونپی گئی تو پہلے اس کی قانونی حیثیت دیکھنا پڑے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |