پاکستان میں موٹاپا خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے ڈاکٹر اقبال
دنیا میں ہر سال 2.6 ملین افراد موٹاپے سے مرجاتے ہیں،مرض چیلنج بن گیا ہے
بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری نے کہا ہے کہ دنیا میں ہر سال2.6 ملین افراد موٹاپے کی وجہ سے موت کاشکار ہو جاتے ہیں.
صحت مند انسانوں کے لیے موٹاپے کا مرض ایک چیلنج بن گیا ہے، دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں بھی مٹاپے کا مرض خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے، 10مہلک امراض میں سے5 کا تعلق موٹاپے سے ہے، یہ بات انھوں نے بدھ کوبین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی میں مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ کے موضوع پرجاری چوتھے بین الاقوامی سمپوزیم کم ٹریننگ کورس کے تیسرے روز اپنے لیکچر کے دوران کہی، سمپوزیم میں24 ممالک کے 350 سے زائد سائنسدان اور محققین شرکت کررہے ہیں.
ڈاکٹر پنجوانی سینٹر میں منعقدہ اس بین الاقوامی سمپوزیم کا مقصد مالیکیولر میڈیسن کے شعبے میں دنیا بھر سے ماہرین کو نہ صرف یکجا کرنا ہے بلکہ ان کے تجربات و معلومات سے استفادہ حاصل کرنا ہے تاکہ متعلقہ شعبہ میں ترقی کی رفتار تیز ہوسکے، ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ موٹاپا دیگر مہلک امراض کا سبب بنتا ہے جس میں امراض قلب، شوگر، ہائی بلڈ پریشر، فالج، مثانے سے متعلق امراض، سانس کے امراض، کینسر و دیگر امراض بھی شامل ہیں، صحت کی عا لمی تنظیم کے مطابق 26 فیصد پاکستانی خواتین جبکہ 19 فیصد مرد اس مرض میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ اطفال میں اس مرض کی بڑھنے کی شرح 10فیصد ہے، موٹاپے کا مرض ترقی پذیر ممالک بالخصوص پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
صحت مند انسانوں کے لیے موٹاپے کا مرض ایک چیلنج بن گیا ہے، دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں بھی مٹاپے کا مرض خطرناک حد تک بڑھ رہا ہے، 10مہلک امراض میں سے5 کا تعلق موٹاپے سے ہے، یہ بات انھوں نے بدھ کوبین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی میں مالیکیولر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ کے موضوع پرجاری چوتھے بین الاقوامی سمپوزیم کم ٹریننگ کورس کے تیسرے روز اپنے لیکچر کے دوران کہی، سمپوزیم میں24 ممالک کے 350 سے زائد سائنسدان اور محققین شرکت کررہے ہیں.
ڈاکٹر پنجوانی سینٹر میں منعقدہ اس بین الاقوامی سمپوزیم کا مقصد مالیکیولر میڈیسن کے شعبے میں دنیا بھر سے ماہرین کو نہ صرف یکجا کرنا ہے بلکہ ان کے تجربات و معلومات سے استفادہ حاصل کرنا ہے تاکہ متعلقہ شعبہ میں ترقی کی رفتار تیز ہوسکے، ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ موٹاپا دیگر مہلک امراض کا سبب بنتا ہے جس میں امراض قلب، شوگر، ہائی بلڈ پریشر، فالج، مثانے سے متعلق امراض، سانس کے امراض، کینسر و دیگر امراض بھی شامل ہیں، صحت کی عا لمی تنظیم کے مطابق 26 فیصد پاکستانی خواتین جبکہ 19 فیصد مرد اس مرض میں مبتلا ہوتے ہیں جبکہ اطفال میں اس مرض کی بڑھنے کی شرح 10فیصد ہے، موٹاپے کا مرض ترقی پذیر ممالک بالخصوص پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔