اینڈریو گارفیلڈ ہالی وڈ کا نیا ’’ اسپائیڈر مین ‘‘
چھریرے بدن اور چہرے پر پھیلی معصومیت نے اینڈریو کو اسپائیڈر مین بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
KARACHI:
ہالی وڈ کے سپرہیروز میں اسپائیڈرمین کو منفرد مقام حاصل ہے۔ بچے تو اس کردار کے دیوانے ہیں لیکن بڑوں میں بھی یہ کردار اسی طرح مقبول ہے۔ اسپائیڈر مین سیریز کی اب تک چار فلمیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ ابتدائی تین فلموں میں یہ کردار ٹوبی میگوائر نے ادا کیا تھا لیکن چوتھی فلم '' دی امیزنگ اسپائیڈرمین'' میں یہ کردار اس باصلاحیت نوجوان کے حصے میں آیا ہے۔ اسپائیڈرمین سیریز کے چوتھے حصے میں اس سپرہیرو کی کہانی پھر سے دہرائی گئی ہے۔ اسپائیڈر مین کی چوتھی فلم اس ماہ کے آغاز میں دنیا بھر میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ ابتدائی تین فلموں کی طرح اس سلسلے کا یہ چوتھا حصہ بھی بہت پسند کیا جارہا ہے۔
ٹوبی میگوائر کی اس سیریز سے علیٰحدگی کے بعد پروڈیوسر نئے اسپائیڈر مین کی تلاش میں تھے اور اس مقصد کے لیے ان کی نظرانتخاب اینڈریو گارفیلڈ پر پڑی۔ اس رول کے لیے اینڈریو کا انتخاب نوجوان اداکار کی زندگی کا یادگار لمحہ تھا۔ یہ فلم سائن کرنے کے بعد اینڈریو نے کہا کہ آج اس کی برسوں کی محنت رنگ لے آئی ہے۔ چھریرے بدن اور چہرے پر پھیلی معصومیت نے اینڈریو کو اسپائیڈر مین بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ تاہم اس کی اداکارانہ صلاحیتوں میں بھی کوئی کلام نہیں۔ اینڈریو کی غیرمعمولی اداکارانہ صلاحیتوں کا اعتراف عالمی سطح پر بھی کیا گیا ہے۔
برصغیر بالخصوص پاکستان میں انگریزی فلموں کے شائقین اینڈریو سے '' دی امیزنگ اسپائیڈرمین'' کی ریلیز کے بعد شناسا ہوئے ہیں لیکن اس سے قبل جس فلم نے اس اداکار کو عالمی شہرت بخشی وہ '' دی سوشل نیٹ ورک'' تھی۔ مقبول ترین سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ، فیس بُک کے قیام کے پس منظر میں بنائی گئی اس فلم میں اینڈریو نے مرکزی رول کیا تھا۔ 2010ء میں ریلیز ہونے والی یہ فلم آٹھ مختلف آسکر ایوارڈز کے لیے نام زد کی گئی تھی۔ '' دی سوشل نیٹ ورک'' کی ریلیز کے بعد اینڈریو گارفیلڈ کا نام مغربی فلموں کے دل دادگان کے لیے اجنبی نہیں رہا تھا۔
اینڈریو ابتدا میں بزنس ایگزیکٹیو بننے کا خواہش مند تھا لیکن پھر اسے اداکاری میں دل چسپی پیدا ہوگئی اور اس نے بارہ برس کی عمر ہی سے اس فن کی باقاعدہ تربیت لینے کا آغاز کیا۔ اس کی پیدائش اگرچہ امریکا میں ہوئی تھی لیکن جب وہ تین سال کا ہوا تو اس کے والدین برطانیہ نقل مکانی کرگئے۔ اداکاری کا تربیتی کورس مکمل کرنے کے بعد اینڈریو ایک تھیٹر کمپنی سے وابستہ ہوگیا اور اسٹیج پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے لگا۔ اسٹیج ڈراموں میں اینڈریو نے متاثر کن اداکاری کا مظاہرہ کیا اور بہترین نووارد اداکار کے کئی ایوارڈ جیتے۔
اسٹیج پر چند برس گزارنے کے بعد 2005ء میں اس کے کیریر نے اس وقت نیا موڑ لیا جب اسے برطانوی ٹیلی ویژن کی ایک ڈراما سیریز میں سائن کرلیا گیا۔ اسٹیج کی طرح ٹیلی ویژن کے ناظرین پر بھی اینڈریو نے اپنی صلاحیتوں کی دھاک بٹھائی اور متعدد ایوارڈز حاصل کرکے مِنی اسکرین کے بہترین اداکاروں میں شامل ہوگیا۔ اسی دوران برطانوی فلم انڈسٹری تک بھی اس کی رسائی ہوگئی اور بڑے پردے پر بھی اس کی کام یابیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
ہالی وڈ میں اینڈریو کی آمد 2008ء میں فلم The Other Boleyn Girl سے ہوئی تھی۔ اس فلم میں اسے ایک مختصر کردار دیا گیا تھا۔ دو مزید فلموں میں اداکاری کرنے کے بعد اسے '' دی سوشل نیٹ ورک'' سے ہالی وڈ میں شناخت ملی اور اب '' دی امیزنگ اسپائیڈر مین'' نے اسے اس سپرہیرو کے چاہنے والوں میں بھی مقبول بنادیا ہے۔
ہالی وڈ کے سپرہیروز میں اسپائیڈرمین کو منفرد مقام حاصل ہے۔ بچے تو اس کردار کے دیوانے ہیں لیکن بڑوں میں بھی یہ کردار اسی طرح مقبول ہے۔ اسپائیڈر مین سیریز کی اب تک چار فلمیں منظر عام پر آچکی ہیں۔ ابتدائی تین فلموں میں یہ کردار ٹوبی میگوائر نے ادا کیا تھا لیکن چوتھی فلم '' دی امیزنگ اسپائیڈرمین'' میں یہ کردار اس باصلاحیت نوجوان کے حصے میں آیا ہے۔ اسپائیڈرمین سیریز کے چوتھے حصے میں اس سپرہیرو کی کہانی پھر سے دہرائی گئی ہے۔ اسپائیڈر مین کی چوتھی فلم اس ماہ کے آغاز میں دنیا بھر میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ ابتدائی تین فلموں کی طرح اس سلسلے کا یہ چوتھا حصہ بھی بہت پسند کیا جارہا ہے۔
ٹوبی میگوائر کی اس سیریز سے علیٰحدگی کے بعد پروڈیوسر نئے اسپائیڈر مین کی تلاش میں تھے اور اس مقصد کے لیے ان کی نظرانتخاب اینڈریو گارفیلڈ پر پڑی۔ اس رول کے لیے اینڈریو کا انتخاب نوجوان اداکار کی زندگی کا یادگار لمحہ تھا۔ یہ فلم سائن کرنے کے بعد اینڈریو نے کہا کہ آج اس کی برسوں کی محنت رنگ لے آئی ہے۔ چھریرے بدن اور چہرے پر پھیلی معصومیت نے اینڈریو کو اسپائیڈر مین بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ تاہم اس کی اداکارانہ صلاحیتوں میں بھی کوئی کلام نہیں۔ اینڈریو کی غیرمعمولی اداکارانہ صلاحیتوں کا اعتراف عالمی سطح پر بھی کیا گیا ہے۔
برصغیر بالخصوص پاکستان میں انگریزی فلموں کے شائقین اینڈریو سے '' دی امیزنگ اسپائیڈرمین'' کی ریلیز کے بعد شناسا ہوئے ہیں لیکن اس سے قبل جس فلم نے اس اداکار کو عالمی شہرت بخشی وہ '' دی سوشل نیٹ ورک'' تھی۔ مقبول ترین سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ، فیس بُک کے قیام کے پس منظر میں بنائی گئی اس فلم میں اینڈریو نے مرکزی رول کیا تھا۔ 2010ء میں ریلیز ہونے والی یہ فلم آٹھ مختلف آسکر ایوارڈز کے لیے نام زد کی گئی تھی۔ '' دی سوشل نیٹ ورک'' کی ریلیز کے بعد اینڈریو گارفیلڈ کا نام مغربی فلموں کے دل دادگان کے لیے اجنبی نہیں رہا تھا۔
اینڈریو ابتدا میں بزنس ایگزیکٹیو بننے کا خواہش مند تھا لیکن پھر اسے اداکاری میں دل چسپی پیدا ہوگئی اور اس نے بارہ برس کی عمر ہی سے اس فن کی باقاعدہ تربیت لینے کا آغاز کیا۔ اس کی پیدائش اگرچہ امریکا میں ہوئی تھی لیکن جب وہ تین سال کا ہوا تو اس کے والدین برطانیہ نقل مکانی کرگئے۔ اداکاری کا تربیتی کورس مکمل کرنے کے بعد اینڈریو ایک تھیٹر کمپنی سے وابستہ ہوگیا اور اسٹیج پر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے لگا۔ اسٹیج ڈراموں میں اینڈریو نے متاثر کن اداکاری کا مظاہرہ کیا اور بہترین نووارد اداکار کے کئی ایوارڈ جیتے۔
اسٹیج پر چند برس گزارنے کے بعد 2005ء میں اس کے کیریر نے اس وقت نیا موڑ لیا جب اسے برطانوی ٹیلی ویژن کی ایک ڈراما سیریز میں سائن کرلیا گیا۔ اسٹیج کی طرح ٹیلی ویژن کے ناظرین پر بھی اینڈریو نے اپنی صلاحیتوں کی دھاک بٹھائی اور متعدد ایوارڈز حاصل کرکے مِنی اسکرین کے بہترین اداکاروں میں شامل ہوگیا۔ اسی دوران برطانوی فلم انڈسٹری تک بھی اس کی رسائی ہوگئی اور بڑے پردے پر بھی اس کی کام یابیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
ہالی وڈ میں اینڈریو کی آمد 2008ء میں فلم The Other Boleyn Girl سے ہوئی تھی۔ اس فلم میں اسے ایک مختصر کردار دیا گیا تھا۔ دو مزید فلموں میں اداکاری کرنے کے بعد اسے '' دی سوشل نیٹ ورک'' سے ہالی وڈ میں شناخت ملی اور اب '' دی امیزنگ اسپائیڈر مین'' نے اسے اس سپرہیرو کے چاہنے والوں میں بھی مقبول بنادیا ہے۔