پاک افغان سرحد 18 روز بعد کھول دی گئی
سرحد کے دونوں اطراف پھنسے شہری 2 روز تک ویزا اور پاسپورٹ دکھا کرسرحد پار کرسکیں گے
افغانستان سے دہشتگردوں کی مسلسل کارروائیوں کے بعد بند کی گئی سرحد کو 18 روز بعد 2 دن کے لیے کھول دیا گیا ہے تاہم اس دوران صرف ویزا اور مکمل سفری دستاویزات کے حامل لوگوں کو پیدل نقل و حرکت کی اجازت ہے۔
افغانستان میں موجود دہشتگردوں کی پے در پے کارروائیوں کے بعد بند کی گئی سرحد کے باعث دونوں اطراف ہزاروں افراد پھنس گئے تھے جن کی واپسی کے لیے پاکستان نے 2 روز کے لیے طورخم، انگور اڈا اور چمن سے اپنی سرحد کو کھول دیا ہے۔ پاک افغان سرحد پر 3 مقامات سے آمدورفت کھلنے سے دونوں اطراف پر لوگوں کا رش لگ گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاکستان نے پاک افغان بارڈر بند کردیا
منگل اور بدھ کو صبح 8 سے شام 5 بجے تک تینوں مقامات پر عوام کی پیدل آمدو رفت جاری رہے گی اور دونوں ممالک کے شہری ویزا اور پاسپورٹ متعلقہ حکام کو دکھا کر سرحد پار آ اور جا سکیں گے تاہم تجارتی سرگرمیاں بدستور بند رہیں گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : حکومت کا 2 روز کیلیے پاک افغان طورخم بارڈر کھولنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ عام طور پر ہر روز طورخم اور چمن سے ہزاروں پیدل افراد کی آمد ورفت کے علاوہ دو ہزار بڑی گاڑیاں تجارتی سامان پاکستان لاتی اور افغانستان لے جاتی ہیں، جن میں اشیائے خور و نوش کے لیے علاوہ نیٹو کا سامان بھی شامل ہے لیکن سرحدی کشیدگی اور سانحہ سیہون شریف کے بعد پاکستان نے 17 فروری کو افغانستان سے متصل اپنی سرحد کو بند کردیا تھا۔
افغانستان میں موجود دہشتگردوں کی پے در پے کارروائیوں کے بعد بند کی گئی سرحد کے باعث دونوں اطراف ہزاروں افراد پھنس گئے تھے جن کی واپسی کے لیے پاکستان نے 2 روز کے لیے طورخم، انگور اڈا اور چمن سے اپنی سرحد کو کھول دیا ہے۔ پاک افغان سرحد پر 3 مقامات سے آمدورفت کھلنے سے دونوں اطراف پر لوگوں کا رش لگ گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاکستان نے پاک افغان بارڈر بند کردیا
منگل اور بدھ کو صبح 8 سے شام 5 بجے تک تینوں مقامات پر عوام کی پیدل آمدو رفت جاری رہے گی اور دونوں ممالک کے شہری ویزا اور پاسپورٹ متعلقہ حکام کو دکھا کر سرحد پار آ اور جا سکیں گے تاہم تجارتی سرگرمیاں بدستور بند رہیں گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : حکومت کا 2 روز کیلیے پاک افغان طورخم بارڈر کھولنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ عام طور پر ہر روز طورخم اور چمن سے ہزاروں پیدل افراد کی آمد ورفت کے علاوہ دو ہزار بڑی گاڑیاں تجارتی سامان پاکستان لاتی اور افغانستان لے جاتی ہیں، جن میں اشیائے خور و نوش کے لیے علاوہ نیٹو کا سامان بھی شامل ہے لیکن سرحدی کشیدگی اور سانحہ سیہون شریف کے بعد پاکستان نے 17 فروری کو افغانستان سے متصل اپنی سرحد کو بند کردیا تھا۔