امریکا نے جنوبی کوریا میں میزائل شکن نظام کی تنصیب شروع کردی
جدید ترین بیلسٹک میزائل شکن نظام، بیلسٹک میزائلوں کو ان کے اختتامی مرحلے (ٹرمینل فیز) میں تباہ کرسکتا ہے۔
شمالی کوریا کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربات کے جواب میں امریکی بحریہ نے جنوبی کوریا میں اپنے جدید ترین بیلسٹک میزائل شکن نظام 'تھاڈ' کی تنصیب شروع کردی ہے۔
ترجمان امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ اس میزائل شکن نظام (اینٹی میزائل سسٹم) کی تنصیب کا مقصد جنوبی کوریا کو شمالی کوریا کی 'بیلسٹک میزائل جارحیت' سے محفوظ کرنا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربات پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کو شدید تشویش ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائلوں کے مزید 4 تجربات کرلیے
'تھاڈ' (THAAD) یا 'ٹرمینل ہائی آلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس' کہلانے والا یہ جدید ترین بیلسٹک میزائل شکن نظام لاک ہیڈ مارٹن کا تیار کردہ ہے جو مختصر، اوسط اور درمیانے فاصلوں تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو ان کے اختتامی مرحلے (ٹرمینل فیز) میں تباہ کرسکتا ہے۔
تھاڈ کے بارے میں لاک ہیڈ مارٹن کا دعوی ہے کہ یہ 100 فیصد درستگی کے ساتھ کسی بھی حملہ آور بیلسٹک میزائل کو تباہ کرسکتا ہے جبکہ امریکہ کے پرانے بیلسٹک میزائل شکن نظام 'پیٹریاٹ' کے مقابلے میں کئی گنا بہتر بھی ہے۔
انفراریڈ لہروں کی مدد سے رہنمائی لینے والا 'تھاڈ' میزائل تقریباً 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرتے ہوئے 2000 کلومیٹر تک دوری پر کسی حملہ آور بیلسٹک میزائل کو دورانِ پرواز تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ آتش گیر یا دھماکہ خیز مادّے سے لیس نہیں ہوتا بلکہ انتہائی تیز رفتاری سے محوِ پرواز بیلسٹک میزائل کے ساتھ ٹکرا کر اس کے ٹکڑے اڑا دیتا ہے۔
یہ 2008 سے امریکی فوج کے استعمال میں ہے جبکہ اب تک 'تھاڈ' نظام کی تنصیب متحدہ عرب امارات، ترکی اور جنوبی کوریا میں بھی کی جاچکی ہے۔
ترجمان امریکی بحریہ کا کہنا ہے کہ اس میزائل شکن نظام (اینٹی میزائل سسٹم) کی تنصیب کا مقصد جنوبی کوریا کو شمالی کوریا کی 'بیلسٹک میزائل جارحیت' سے محفوظ کرنا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل تجربات پر امریکا اور اس کے اتحادیوں کو شدید تشویش ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے بیلسٹک میزائلوں کے مزید 4 تجربات کرلیے
'تھاڈ' (THAAD) یا 'ٹرمینل ہائی آلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس' کہلانے والا یہ جدید ترین بیلسٹک میزائل شکن نظام لاک ہیڈ مارٹن کا تیار کردہ ہے جو مختصر، اوسط اور درمیانے فاصلوں تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کو ان کے اختتامی مرحلے (ٹرمینل فیز) میں تباہ کرسکتا ہے۔
تھاڈ کے بارے میں لاک ہیڈ مارٹن کا دعوی ہے کہ یہ 100 فیصد درستگی کے ساتھ کسی بھی حملہ آور بیلسٹک میزائل کو تباہ کرسکتا ہے جبکہ امریکہ کے پرانے بیلسٹک میزائل شکن نظام 'پیٹریاٹ' کے مقابلے میں کئی گنا بہتر بھی ہے۔
انفراریڈ لہروں کی مدد سے رہنمائی لینے والا 'تھاڈ' میزائل تقریباً 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرتے ہوئے 2000 کلومیٹر تک دوری پر کسی حملہ آور بیلسٹک میزائل کو دورانِ پرواز تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ آتش گیر یا دھماکہ خیز مادّے سے لیس نہیں ہوتا بلکہ انتہائی تیز رفتاری سے محوِ پرواز بیلسٹک میزائل کے ساتھ ٹکرا کر اس کے ٹکڑے اڑا دیتا ہے۔
یہ 2008 سے امریکی فوج کے استعمال میں ہے جبکہ اب تک 'تھاڈ' نظام کی تنصیب متحدہ عرب امارات، ترکی اور جنوبی کوریا میں بھی کی جاچکی ہے۔