خانہ ومردم شماری کراچی میں 104 حیدرآباد میں 19نئے بلاکس قائم
سیاسی جماعتوں کی درخواست اور بلندعمارتوں کی تعمیرکے پیش نظر اقدام، بلاکس کا ڈیٹا منجمد
ادارہ شماریات نے چھٹی مردم شماری کے لیے تقریباً تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں، سیاسی جماعتوں کی درخواست اور بلندعمارتوں کی تعمیر کے پیش نظر کراچی میں 104اور حیدرآباد میں19 نئے بلاکس کا اضافہ کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے شہری وضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کرکراچی و حیدر آباد میں بلند عمارتوں کی تعمیر کے پیش نظر بلاکس کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے، ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کی درخواست تھی کہ دونوں شہروں میں بلند عمارتوں کی تیزی سے تعمیر ہوئی ہے جن میں آباد کاری بھی ہوچکی ہے، ایک بلاک 200 سے300 گھروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ سندھ میں مجموعی بلاکس کی تعداد اب 38 ہزار999 بلاکس ہوچکی ہے،3 مارچ کوبلاکس کا ڈیٹا منجمد کردیا گیا ہے جس کے تحت اب بلاکس کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوگا، پہلے مرحلے میں کراچی ڈویژن، ضلع حیدرآباد اور گھوٹکی میں 15 مارچ سے خانہ شماری ومردم شماری کا آغاز کیاجائے گا جو 15 اپریل تک جاری رہے گا،
کراچی میں گزشتہ ماہ کمشنرکراچی کی زیرصدارت اجلاس میں شہر کے 6 اضلاع اورکنٹونمنٹ علاقوں میں آخری سروے کا فیصلہ ہوا جس کے تحت کراچی ڈویژن میں 104 مزید بلاکس رجسٹرڈکیے گئے، سب سے زیادہ بلاکس ضلع جنوبی میں شامل ہوئے جہاں سینسز ڈسٹرکٹ کوڈ 410، 436 اور 426میں 90 بلاکس اضافہ ہوا، ضلع جنوبی کے سول لائن سب ڈویژن میں77بلاکس، لیاری سب ڈویژن میں 10بلاکس کا اضافہ ہوا،کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے گلشن مظفر میں3 بلاکس کا اضافہ ہوا ہے، ضلع شرقی میں کنٹونمنٹ بورڈ فیصل کے علاقے گلستان جوہر میں 4 اور گلشن اقبال سب ڈویژن میں3 بلاکس کا اضافہ کیا گیا۔
ضلع ملیر کے بن قاسم سب ڈویژن کے علاقے گلشن حدید میں 5 بلاکس مزید رجسٹرڈ ہوئے جبکہ ضلع وسطی میں نیوکراچی سب ڈویژن میں2 بلاکس مزید شامل کیے گئے ، اس طرح کراچی میں 104 نئے بلاکس قائم کردیے گئے ہیں،کراچی میں مجموعی بلاکس کی تعداد اب14ہزار 552ہوگئی ہے جس میں دیہی علاقوں میں بلاکس کی تعداد ایک ہزار26 اور شہری علاقوں میں13 ہزار526 ہوگئی ہے۔
ادارہ شماریات کے آخری سروے کے تحت ضلع حیدرآباد میں حیدرآباد تعلقے کے دیہی علاقے میں8بلاکس کم کرکے شہری بلاکس میں شامل کردیے جبکہ شہری علاقے میں نئے 19بلاکس تشکیل دیے گئے ہیں، اب حیدرآباد تعلقہ میں دیہی بلاکس کی تعداد 289 ہوگئی ہے اور شہری علاقوں کے بلاکس 67ہوگئے ہیں، ضلع حیدرآبادکے مجموعی بلاکس کی تعداد 2 ہزار 69 ہوگئی ہے جس میں شہری علاقوں میں ایک ہزار 780 بلاکس اور دیہی علاقوں میں289 بلاکس بنے ہیں، حتمی طور پراب سندھ کے مجموعی بلاکس کی تعداد 38 ہزار999 بلاکس ہو چکی ہے جس میں دیہی علاقوں کے بلاکس کی تعداد 17 ہزار 166 اورشہری علاقوں میں بلاکس 21 ہزار833 ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے شہری وضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کرکراچی و حیدر آباد میں بلند عمارتوں کی تعمیر کے پیش نظر بلاکس کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے، ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم کی درخواست تھی کہ دونوں شہروں میں بلند عمارتوں کی تیزی سے تعمیر ہوئی ہے جن میں آباد کاری بھی ہوچکی ہے، ایک بلاک 200 سے300 گھروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ سندھ میں مجموعی بلاکس کی تعداد اب 38 ہزار999 بلاکس ہوچکی ہے،3 مارچ کوبلاکس کا ڈیٹا منجمد کردیا گیا ہے جس کے تحت اب بلاکس کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوگا، پہلے مرحلے میں کراچی ڈویژن، ضلع حیدرآباد اور گھوٹکی میں 15 مارچ سے خانہ شماری ومردم شماری کا آغاز کیاجائے گا جو 15 اپریل تک جاری رہے گا،
کراچی میں گزشتہ ماہ کمشنرکراچی کی زیرصدارت اجلاس میں شہر کے 6 اضلاع اورکنٹونمنٹ علاقوں میں آخری سروے کا فیصلہ ہوا جس کے تحت کراچی ڈویژن میں 104 مزید بلاکس رجسٹرڈکیے گئے، سب سے زیادہ بلاکس ضلع جنوبی میں شامل ہوئے جہاں سینسز ڈسٹرکٹ کوڈ 410، 436 اور 426میں 90 بلاکس اضافہ ہوا، ضلع جنوبی کے سول لائن سب ڈویژن میں77بلاکس، لیاری سب ڈویژن میں 10بلاکس کا اضافہ ہوا،کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے گلشن مظفر میں3 بلاکس کا اضافہ ہوا ہے، ضلع شرقی میں کنٹونمنٹ بورڈ فیصل کے علاقے گلستان جوہر میں 4 اور گلشن اقبال سب ڈویژن میں3 بلاکس کا اضافہ کیا گیا۔
ضلع ملیر کے بن قاسم سب ڈویژن کے علاقے گلشن حدید میں 5 بلاکس مزید رجسٹرڈ ہوئے جبکہ ضلع وسطی میں نیوکراچی سب ڈویژن میں2 بلاکس مزید شامل کیے گئے ، اس طرح کراچی میں 104 نئے بلاکس قائم کردیے گئے ہیں،کراچی میں مجموعی بلاکس کی تعداد اب14ہزار 552ہوگئی ہے جس میں دیہی علاقوں میں بلاکس کی تعداد ایک ہزار26 اور شہری علاقوں میں13 ہزار526 ہوگئی ہے۔
ادارہ شماریات کے آخری سروے کے تحت ضلع حیدرآباد میں حیدرآباد تعلقے کے دیہی علاقے میں8بلاکس کم کرکے شہری بلاکس میں شامل کردیے جبکہ شہری علاقے میں نئے 19بلاکس تشکیل دیے گئے ہیں، اب حیدرآباد تعلقہ میں دیہی بلاکس کی تعداد 289 ہوگئی ہے اور شہری علاقوں کے بلاکس 67ہوگئے ہیں، ضلع حیدرآبادکے مجموعی بلاکس کی تعداد 2 ہزار 69 ہوگئی ہے جس میں شہری علاقوں میں ایک ہزار 780 بلاکس اور دیہی علاقوں میں289 بلاکس بنے ہیں، حتمی طور پراب سندھ کے مجموعی بلاکس کی تعداد 38 ہزار999 بلاکس ہو چکی ہے جس میں دیہی علاقوں کے بلاکس کی تعداد 17 ہزار 166 اورشہری علاقوں میں بلاکس 21 ہزار833 ہوگئی ہے۔