پاناما کیس کا فیصلہ عدلیہ کا امتحان ہے خورشید شاہ
پاناما کیس کا فیصلہ ایک دو دن تک آ جائے گا، قائد حزب اختلاف
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ عدلیہ کا امتحان ہے اور عوام کی نظریں فیصلے پر ہیں جب کہ کیس کا فیصلہ ایک دو دن تک آ جائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئےقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پاناما کے معاملے پر لین دین نہیں کی بلکہ پہلے کی طرح ڈٹے ہیں، پاناما کا فیصلہ عدلیہ کا امتحان ہے اور عوام کی نظریں فیصلے پر ہیں اور ہمیں اچھی امید ہے کہ کیس کا فیصلہ ایک دو دن تک آ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے اب پاکستان میں آر او الیکشن نہ ہوں، یہاں انتخابات میں دھاندلی کے لیے بیلٹ پیپرز کی بوریاں بھی مل جاتی ہیں جب کہ بیلٹ پیپرز اردو بازار سے نہیں بلکہ پرنٹنگ کارپوریشن سے چھپائیں اور الیکشن کمیشن کی مہر والے ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاناما کیس میں امید نہیں شریفوں کے خلاف فیصلہ آئے
خورشید شاہ نے کہا کہ پی ایس ایل کو پیپلز پارٹی نے نارمل لیا لیکن حکومت نے ڈھول بجایا جب کہ عمران خان کا پھٹیچر والا بیان نازیبا اور نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول 2017 میں ہی پارلیمنٹ میں آئیں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئےقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پاناما کے معاملے پر لین دین نہیں کی بلکہ پہلے کی طرح ڈٹے ہیں، پاناما کا فیصلہ عدلیہ کا امتحان ہے اور عوام کی نظریں فیصلے پر ہیں اور ہمیں اچھی امید ہے کہ کیس کا فیصلہ ایک دو دن تک آ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے اب پاکستان میں آر او الیکشن نہ ہوں، یہاں انتخابات میں دھاندلی کے لیے بیلٹ پیپرز کی بوریاں بھی مل جاتی ہیں جب کہ بیلٹ پیپرز اردو بازار سے نہیں بلکہ پرنٹنگ کارپوریشن سے چھپائیں اور الیکشن کمیشن کی مہر والے ہوں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاناما کیس میں امید نہیں شریفوں کے خلاف فیصلہ آئے
خورشید شاہ نے کہا کہ پی ایس ایل کو پیپلز پارٹی نے نارمل لیا لیکن حکومت نے ڈھول بجایا جب کہ عمران خان کا پھٹیچر والا بیان نازیبا اور نامناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول 2017 میں ہی پارلیمنٹ میں آئیں گے۔