محمد عامر کی زنگ آلود صلاحیتیں سلیکٹرز کو بھی کھٹکنے لگیں
ویسٹ انڈیزسے ٹوئنٹی20سیریز میں ’’آرام‘‘ دینے پر غور، خلا پُر کرنے کیلیے سہیل خان اور رومان رئیس مضبوط امیدوار
MUMBAI:
محمد عامر کی زنگ آلود صلاحیتیں سلیکٹرز کو بھی کھٹکنے لگیں۔
دورئہ ویسٹ انڈیز کیلیے ممکنہ کھلاڑیوں کا اعلان 1،2 روز میں متوقع ہے، پاکستان سپر لیگ اور قبل ازیں انٹرنیشنل میچز میں متاثرکن کارکردگی پیش نہ کرنے والے محمد عامر کے بجائے سلیکٹرز نے متبادل آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔
پیسر کو ٹوئنٹی 20 سیریز میں آرام دیتے ہوئے سہیل خان یا رومان رئیس کو موقع دیا جا سکتا ہے۔ دونوں پی ایس ایل کے دوران بھرپور فارم میں نظر آئے تھے،گگلی گیندوں سے دنیا کے نامی گرامی بیٹسمینوں کو پریشان کرنے والے نوجوان اسپنر شاداب خان بھی اسکواڈ میں شمولیت کے مضبوط امیدوار ہیں جبکہ شرجیل خان کا خلا پُر کرنے کیلیے احمد شہزاد کو کیمپ میں بلائے جانے کے بعد دورئہ ویسٹ انڈیز میں بھی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا جائے گا۔
پی ایس ایل کے بہترین کرکٹر، بیٹسمین اور وکٹ کیپر کامران اکمل کی اسکواڈ میں واپسی متوقع ہے، ان کیلیے محمد رضوان کو جگہ خالی کرنا پڑے گی،وکٹ کیپر بیٹسمین اسی ایونٹ میں اچھی فارم میں نظر نہیں آئے، کیپنگ کیلیے پہلا انتخاب کپتان سرفراز احمد ہی ہونگے، کامران اکمل بطور بیٹسمین کھیلیں گے جبکہ فخرزمان کو کم از کم ٹوئنٹی 20میچز میں موقع دیے جانے پر سنجیدگی سے غور ہو رہا ہے۔
علاوہ ازیں ایمرجنگ کیمپ میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کو اپنی پاور ہٹنگ سے زیادہ متاثر کرنے والے کسی بیٹسمین کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے، دورئہ ویسٹ انڈیز کیلیے ممکنہ کرکٹرز کی فہرست جاری کیے جانے کے بعد کھلاڑی 10مارچ کو این سی اے میں رپورٹ کریں گے جبکہ اگلے روز ہی تربیتی کیمپ کا آغاز ہوگا۔ محدود اوورز کی کرکٹ کیلیے اسکواڈ کا اعلان 17مارچ کو متوقع ہے۔ یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز میں ٹوئنٹی20سیریز کا پہلا میچ 26مارچ کو کھیلا جائے گا۔
دوسری جانب نئے باصلاحیت کرکٹرز تلاش کرنے کیلیے 3روزہ تربیتی کیمپ نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں شروع ہوگیا،پہلے روز34کھلاڑیوں نے رپورٹ کردی، صہیب مقصود، فرحان خان، جنید علی، شہزاد احمد اور ابرار احمد گریڈ2ٹورنامنٹ کی وجہ سے شامل نہیں ہوسکے، ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور معاون اسٹاف جبکہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کیمپ میں کرکٹرز کی مہارت فٹنس و فیلڈنگ کا جائزہ لیتے رہے، دوسری جانب شریک کھلاڑیوں کی خوبیوں اور خامیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ڈیٹا بھی مرتب کیا جانے لگا۔
ادھر تربیتی کیمپ کاجائزہ لینے کیلیے چیئرمین پی سی بی شہریار خان بھی اکیڈمی پہنچ گئے، انھوں نے آرتھر اور انضمام سے بھی کرکٹرز کی پرفارمنس کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بورڈ کے سربراہ نے بتایا کہ مکی آرتھر نے جب سے ذمہ داریاں سنبھالیں ڈومیسٹک کرکٹ میں موجود باصلاحیت کھلاڑیوں کی پرفارمنس جانچنے کا مناسب موقع نہیں مل سکا، اس مختصر کیمپ میں وہ انضمام کے ساتھ مل کر نئے ٹیلنٹ کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں۔
چیئرمین نے کہا کہ صرف 3دن میں مکمل طور پر نتائج تو حاصل نہیں کیے جاسکتے تاہم کچھ نہ کچھ تو مقصد پورا ہوگا، این سی اے میں اس وقت نوجوان بیٹسمین اور بولرز موجود ہیں جو مستقبل میں ٹیم میں جگہ بنا لیں گے۔ شہریار خان نے کہاکہ میں خود بھی روزانہ کیمپ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لینے اور حوصلہ افزائی کیلیے آؤں گا۔
محمد عامر کی زنگ آلود صلاحیتیں سلیکٹرز کو بھی کھٹکنے لگیں۔
دورئہ ویسٹ انڈیز کیلیے ممکنہ کھلاڑیوں کا اعلان 1،2 روز میں متوقع ہے، پاکستان سپر لیگ اور قبل ازیں انٹرنیشنل میچز میں متاثرکن کارکردگی پیش نہ کرنے والے محمد عامر کے بجائے سلیکٹرز نے متبادل آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔
پیسر کو ٹوئنٹی 20 سیریز میں آرام دیتے ہوئے سہیل خان یا رومان رئیس کو موقع دیا جا سکتا ہے۔ دونوں پی ایس ایل کے دوران بھرپور فارم میں نظر آئے تھے،گگلی گیندوں سے دنیا کے نامی گرامی بیٹسمینوں کو پریشان کرنے والے نوجوان اسپنر شاداب خان بھی اسکواڈ میں شمولیت کے مضبوط امیدوار ہیں جبکہ شرجیل خان کا خلا پُر کرنے کیلیے احمد شہزاد کو کیمپ میں بلائے جانے کے بعد دورئہ ویسٹ انڈیز میں بھی صلاحیتوں کے اظہار کا موقع دیا جائے گا۔
پی ایس ایل کے بہترین کرکٹر، بیٹسمین اور وکٹ کیپر کامران اکمل کی اسکواڈ میں واپسی متوقع ہے، ان کیلیے محمد رضوان کو جگہ خالی کرنا پڑے گی،وکٹ کیپر بیٹسمین اسی ایونٹ میں اچھی فارم میں نظر نہیں آئے، کیپنگ کیلیے پہلا انتخاب کپتان سرفراز احمد ہی ہونگے، کامران اکمل بطور بیٹسمین کھیلیں گے جبکہ فخرزمان کو کم از کم ٹوئنٹی 20میچز میں موقع دیے جانے پر سنجیدگی سے غور ہو رہا ہے۔
علاوہ ازیں ایمرجنگ کیمپ میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کو اپنی پاور ہٹنگ سے زیادہ متاثر کرنے والے کسی بیٹسمین کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے، دورئہ ویسٹ انڈیز کیلیے ممکنہ کرکٹرز کی فہرست جاری کیے جانے کے بعد کھلاڑی 10مارچ کو این سی اے میں رپورٹ کریں گے جبکہ اگلے روز ہی تربیتی کیمپ کا آغاز ہوگا۔ محدود اوورز کی کرکٹ کیلیے اسکواڈ کا اعلان 17مارچ کو متوقع ہے۔ یاد رہے کہ ویسٹ انڈیز میں ٹوئنٹی20سیریز کا پہلا میچ 26مارچ کو کھیلا جائے گا۔
دوسری جانب نئے باصلاحیت کرکٹرز تلاش کرنے کیلیے 3روزہ تربیتی کیمپ نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں شروع ہوگیا،پہلے روز34کھلاڑیوں نے رپورٹ کردی، صہیب مقصود، فرحان خان، جنید علی، شہزاد احمد اور ابرار احمد گریڈ2ٹورنامنٹ کی وجہ سے شامل نہیں ہوسکے، ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور معاون اسٹاف جبکہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کیمپ میں کرکٹرز کی مہارت فٹنس و فیلڈنگ کا جائزہ لیتے رہے، دوسری جانب شریک کھلاڑیوں کی خوبیوں اور خامیوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ڈیٹا بھی مرتب کیا جانے لگا۔
ادھر تربیتی کیمپ کاجائزہ لینے کیلیے چیئرمین پی سی بی شہریار خان بھی اکیڈمی پہنچ گئے، انھوں نے آرتھر اور انضمام سے بھی کرکٹرز کی پرفارمنس کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بورڈ کے سربراہ نے بتایا کہ مکی آرتھر نے جب سے ذمہ داریاں سنبھالیں ڈومیسٹک کرکٹ میں موجود باصلاحیت کھلاڑیوں کی پرفارمنس جانچنے کا مناسب موقع نہیں مل سکا، اس مختصر کیمپ میں وہ انضمام کے ساتھ مل کر نئے ٹیلنٹ کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں۔
چیئرمین نے کہا کہ صرف 3دن میں مکمل طور پر نتائج تو حاصل نہیں کیے جاسکتے تاہم کچھ نہ کچھ تو مقصد پورا ہوگا، این سی اے میں اس وقت نوجوان بیٹسمین اور بولرز موجود ہیں جو مستقبل میں ٹیم میں جگہ بنا لیں گے۔ شہریار خان نے کہاکہ میں خود بھی روزانہ کیمپ میں کھلاڑیوں کی پرفارمنس کا جائزہ لینے اور حوصلہ افزائی کیلیے آؤں گا۔