شاہ زیب قتل کیس شاہ رخ جتوئی کے والد سکندر جتوئی سپریم کورٹ کے باہرسے گرفتار
سکندر جتوئی کو چاہئے کہ پولیس کو گرفتاری دے کر تفتیش میں تعاون کریں، چیف جسٹس کے ریمارکس
سپریم کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو 16 جنوری کو عدالت میں پیش کرنے حکم دیا ہے جبکہ ملزم کے والد سکندر جتوئی کو عدالت کے باہر سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں شاہ زیب قتل کیس کے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران پولیس نے کیس کی تفتیش کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ جس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے شاہ رخ جتوئی کو 16 جنوری تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اس سے قبل شاہ رخ جتوئی کے وکیل عبدالحفیظ شیخ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سکندر جتوئی عدالت میں موجود ہیں لیکن انہیں خدشہ ہے کہ کراچی پولیس انہیں گرفتار کرلے گی لٰہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ سکندر جتوئی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کرے، جس پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سکندر جتوئی یہاں کیا لینے آئے ہیں، کوئی قانون سے بالاتر نہیں، انہیں چاہئے کہ پولیس کو گرفتاری دے کر مقدمے کی تفتیش میں تعاون کریں۔
واضح رہے کہ گزشتتہ روز لاہورہائی کورٹ نے سکندرجتوئی کی ایک دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔
سپریم کورٹ میں شاہ زیب قتل کیس کے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران پولیس نے کیس کی تفتیش کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ جس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے شاہ رخ جتوئی کو 16 جنوری تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
اس سے قبل شاہ رخ جتوئی کے وکیل عبدالحفیظ شیخ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سکندر جتوئی عدالت میں موجود ہیں لیکن انہیں خدشہ ہے کہ کراچی پولیس انہیں گرفتار کرلے گی لٰہذا عدالت سے استدعا ہے کہ وہ سکندر جتوئی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کرے، جس پر چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سکندر جتوئی یہاں کیا لینے آئے ہیں، کوئی قانون سے بالاتر نہیں، انہیں چاہئے کہ پولیس کو گرفتاری دے کر مقدمے کی تفتیش میں تعاون کریں۔
واضح رہے کہ گزشتتہ روز لاہورہائی کورٹ نے سکندرجتوئی کی ایک دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔