پیپلز پارٹی کی حکومت نے اداروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا نواز شریف

اداروں کی تباہی سے عوام کا اعتماد متزلزل ہوگیا ہےاور اس کے طعنے سیاستدانوں سے سننا پڑتے ہیں۔


ویب ڈیسک January 10, 2013
ملک میں بجلی ، گیس اور آٹے کے بجائے قتل و غارت گری عام ہوگئی ہے،نوازشریف۔ ۔فوٹو: فائل

KARACHI: مسلم لیگ(ن) کے صدرنواز شریف کہتے ہیں کہ سمجھ نہیں آتا کہ حکومت کے اتحادی جمہوریت کے ساتھ ہیں یا آمریت کے ساتھ،حکومت کی خراب کارکردگی کے طعنے دیگر سیاستدانوں کو سننا پڑتے ہیں۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی آئینی مدت پوری ہونا خوشی کی بات ہے لیکن اگر حکومت قوم کی توقعات کو بھی پورا کرتی تو زیادہ بہتر ہوتا، ملک میں بجلی ، گیس اور آٹے کے بجائے قتل و غارت گری ہے، حکومت نے کہیں بھی اپنی رٹ نہیں منوائی، عدالتوں کے ایکشن سے پہلے ادارے اپنے فرائض انجام دیتے تو یہ صورت حال نہ ہوتی، عدلیہ نے حکومت سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔

مسلم لیگ(ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ اس بات سے بھاگنا نہیں چاہئے کہ ہم نے آمروں کا خیر مقدم کیا لیکن عوام کی توقعات پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے انہیں بھی ملک چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔ وہ کسی جماعت کے مخالف نہیں لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت نے اداروں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا، اداروں کی تباہی سے عوام کا اعتماد متزلزل ہوگیا اور اس کے طعنے سیاستدانوں سے سننا پڑتے ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں بلوچستان کی اصلی قیادت کو آنے سے روکا گیا تو حالات مزید خراب ہوں گے، وہ یقین دلاتے ہیں کہ اگر ان کی حکومت قائم ہوئی تو بلوچستان میں بننے والی ہر حکومت کے ساتھ وہ مکمل تعاون کریں گے کیونکہ اصل قیادت ہی مسائل کو حل کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا کہ حکومت کے اتحادی جمہوریت کے ساتھ ہیں یا آمریت کے ساتھ۔ ایک اتحادی جماعت کہتی ہے کہ وہ حکومت کا حصہ رہتے ہوئے لانگ مارچ میں شامل ہوگی جبکہ نائب وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ان کی ہمدردیاں لانگ مارچ کے ساتھ ہیں۔

مسلم لیگ(ن) کے قائد نے مزید کہا کہ انہیں پاک بھارت سرحد پر فائرنگ کے واقعے پر تشویش ہے، دنیا میں کہیں بھی سرحدی جھڑپیں نہیں ہوتی، دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات کے لئے واقعے کی تحقیقات ہونی چاہئے تاکہ دوبارہ اس طرح کے واقعے سے بچا جاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں