شاہ رخ کی کولکتہ نائٹ رائیڈرز اور پشاور زلمی کے درمیان سیریزکی تردید

شاہ رخ خان نے کسی بھی لیگ کی فرنچائز کے مالک کو مبارک باد کے لیے فون ہی نہیں کیا، سی ای او کولکتہ نائٹ رائیڈرز


ویب ڈیسک March 09, 2017
شاہ رخ خان نے جاوید آفریدی کو دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز دبئی یا لندن میں کرانے کی تجویز دی۔ فوٹو : فائل

انڈین پریمئیر لیگ کی فرنچائز کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی انتظامیہ نے نیوٹرل وینیو پر پشاور زلمی کے ساتھ سیریز سے متعلق باتوں کی تردید کردی ہے۔

پاکستان سپر لیگ 2 کی کامیابی نے جہاں دنیا بھر میں پاکستان کانام روشن کیا وہیں ایونٹ کی کامیابی نے پڑوسی ملک بھارت کو بھی متاثر کیا اور پی ایس ایل 2 فائنل کے لاہور میں کامیاب انعقاد کے چرچے بھی بھارت میں ہورہے ہیں۔

پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی کا ابتدا میں بیان منظر عام پر آیا تھا کہ شاہ رخ خان نے انہیں ناصرف پشاور زلمی کے پی ایس ایل 2 فائنل جیتنے پر مبارکباد دی بلکہ کلکتہ نائٹ رائڈرز اور پشاور زلمی کے درمیان کسی نیوٹرل مقام پر ٹی 20 میچز کی سیریز بھی کرانے کی پیشکش کی۔ جاوید آفریدی نے شاہ رخ خان پر واضح کیا کہ اس تجویز پر اسی صورت میں غور کیا جا سکتا ہے جب باقاعدہ طور پر کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی جانب سے ایسی کوئی پیشکش سامنے آئے۔ اگر ایسی کوئی پیشکش سامنے آتی ہے تو پھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے مشورے سے ہی اس کا کوئی جواب دیا جا سکتا ہے تاہم بعد میں انہوں نے شاہ رخ خان سے ٹیلی فونک گفتگو اور باہمی سیریز سے متعلق خبروں کی تردید کردی۔



آاس خبر کو بھی پڑھیں : پی ایس ایل فائنل کی جیت پاکستانیوں کے نام

دوسری جانب کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے چیف آپریٹنگ آفیسر وینکے میسور نے بھارتی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ کولکتہ نائٹ رائیڈرز کسی بھی لیگ یا سیریز میں حصہ نہیں لے گی، اس قسم کی کسی بھی خبر میں کوئی صداقت نہیں، شاہ رخ خان کو تو اس کا عمل ہی نہیں کہ ایسی کوئی کرکٹ لیگ پاکستان یا دبئی میں کھیلی بھی جارہی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : پی ایس ایل کے فائنل نے رشی کپور کو بھی بیتاب کردیا

وینکے میسور نے کہا کہ انہوں نے بذات خود اس سلسلے میں شاہ رخ خان سے بات کی تو انہوں نے پشاور زلمی کے مالک جاوید آفریدی سے ٹیلیفونک رابطے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی فلم کی شوٹنگ میں اس قدر مصروف ہیں کہ انہوں نے کسی کو مبارک باد کا فون ہی نہیں کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں