مقبوضہ کشمیر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 حریت پسند ایک طالب علم شہید
گاؤں پدگام پورہ میں 2 نوجوانوں جہانگیر احمدگنائی اور محمد شفاعت شیر کو جعلی مقابلے کے دوران شہید کیاگیا
QUETTA:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں2حریت پسنداور ایک نوجوان شہید ہوگئے۔
بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا تبادلہ اس وقت شروع ہوا جب فوج اور پولیس کے اہلکاروں نے سرینگر شہر کے باہر ضلع پلوامہ کے گاؤں پدگام پورہ کا مشتبہ دہشتگردوں کے وہاں چھپے ہونے کے شبہ میں محاصرہ کیا، محاصرے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 2 حریت پسند مارے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک15سالہ طالب علم بھی جاں بحق اور ایک راہگیر زخمی ہوگیا۔
دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل پولیس ایس پی وید نے کے مطابق ان کاؤنٹر میں 2 حریت پسند جاں بحق ہوئے، دونوں کا تعلق مقامی آبادی اور لشکر طیبہ گروپ سے تھا۔واقعے کے بعد گاؤں کے سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور جائے وقوع کے قریب سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے دوران آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔
ایک اور پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حریت پسندوں کے خلاف انکاؤنٹر کے دوران سیکڑوں افراد جائے وقوع پر جمع ہوگئے جنھوں نے محصور حریت پسندوں کی مدد کیلیے حکومتی فورسز کی جانب پتھر پھینکے۔ اس اہلکار کا دعویٰ ہے کہ مقامی افراد کی ایسی کوششوں کا مقصد گھرے ہوئے مشتبہ جنگجوؤں کی مدد تھا۔
مقامی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل ایس پی وید نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک مشتبہ جنگجو کی اہلیہ کو بھی جائے وقوعہ پر لایا گیا تاکہ اس پر ہتھیار ڈالنے کیلیے دباؤ ڈالا جا سکے تاہم اس نے انکار کردیا اور بعدازاں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان میں سے 2 نوجوانوںجہانگیر احمدگنائی اور محمد شفاعت شیر کو علاقے میں ایک جعلی مقابلے کے دوران شہید کیاگیا جبکہ تیسرا نوجوان عامر نذیر وانی فورسز کی طرف سے مظاہرین پر فائرنگ کے دوران شہید ہوا۔ جیسے ہی لوگوں کو معلوم ہوا کہ بھارتی فوجیوںنے علاقے میں ایک مکان کا محاصرہ کر رکھا ہے جہاںنوجوان موجود ہیں۔ انھوں نے گھروں سے نکل کرمکان کی طرف مارچ کیااورنوجوانوںکو بچانے کیلیے فوجیوںپرپتھراؤ کیا۔ فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے گولیاں، آنسوگیس اور پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیاجس سے15سالہ لڑکاعامرنذیرشہید ہوگیا۔ فائرنگ سے متعدد افراد زخمی بھی ہوگئے۔
بعدازاں ہزاروں لوگوںنے عامرکی نمازجنازہ میں شرکت کی۔ انھوںنے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کیے۔ پاکستانی جھنڈے بھی اس موقع پر لہرائے گئے اور شہید لڑکے کی میت کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفنایاگیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے جنازے کے شرکا سے ٹیلی فون کے ذریعے خطاب کیا اور بھارتی ظلم و بربریت کی شدید مذمت کی۔
حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے اپنے مشترکہ بیان میں نے ضلع پلوامہ کے علاقے پدگام پورہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیاہے۔ انھوںنے نوجوانوں کی شہادت پر آج (جمعے کو)مقبوضہ وادی میں ہڑتال کی کال دی ہے، بعدنماز جمعہ آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست مظاہرے کیے جائیں گے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں2حریت پسنداور ایک نوجوان شہید ہوگئے۔
بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کا تبادلہ اس وقت شروع ہوا جب فوج اور پولیس کے اہلکاروں نے سرینگر شہر کے باہر ضلع پلوامہ کے گاؤں پدگام پورہ کا مشتبہ دہشتگردوں کے وہاں چھپے ہونے کے شبہ میں محاصرہ کیا، محاصرے کے بعد فائرنگ کے تبادلے میں 2 حریت پسند مارے گئے جبکہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک15سالہ طالب علم بھی جاں بحق اور ایک راہگیر زخمی ہوگیا۔
دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل پولیس ایس پی وید نے کے مطابق ان کاؤنٹر میں 2 حریت پسند جاں بحق ہوئے، دونوں کا تعلق مقامی آبادی اور لشکر طیبہ گروپ سے تھا۔واقعے کے بعد گاؤں کے سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور جائے وقوع کے قریب سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ کے دوران آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔
ایک اور پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حریت پسندوں کے خلاف انکاؤنٹر کے دوران سیکڑوں افراد جائے وقوع پر جمع ہوگئے جنھوں نے محصور حریت پسندوں کی مدد کیلیے حکومتی فورسز کی جانب پتھر پھینکے۔ اس اہلکار کا دعویٰ ہے کہ مقامی افراد کی ایسی کوششوں کا مقصد گھرے ہوئے مشتبہ جنگجوؤں کی مدد تھا۔
مقامی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل ایس پی وید نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایک مشتبہ جنگجو کی اہلیہ کو بھی جائے وقوعہ پر لایا گیا تاکہ اس پر ہتھیار ڈالنے کیلیے دباؤ ڈالا جا سکے تاہم اس نے انکار کردیا اور بعدازاں فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان میں سے 2 نوجوانوںجہانگیر احمدگنائی اور محمد شفاعت شیر کو علاقے میں ایک جعلی مقابلے کے دوران شہید کیاگیا جبکہ تیسرا نوجوان عامر نذیر وانی فورسز کی طرف سے مظاہرین پر فائرنگ کے دوران شہید ہوا۔ جیسے ہی لوگوں کو معلوم ہوا کہ بھارتی فوجیوںنے علاقے میں ایک مکان کا محاصرہ کر رکھا ہے جہاںنوجوان موجود ہیں۔ انھوں نے گھروں سے نکل کرمکان کی طرف مارچ کیااورنوجوانوںکو بچانے کیلیے فوجیوںپرپتھراؤ کیا۔ فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے گولیاں، آنسوگیس اور پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیاجس سے15سالہ لڑکاعامرنذیرشہید ہوگیا۔ فائرنگ سے متعدد افراد زخمی بھی ہوگئے۔
بعدازاں ہزاروں لوگوںنے عامرکی نمازجنازہ میں شرکت کی۔ انھوںنے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کیے۔ پاکستانی جھنڈے بھی اس موقع پر لہرائے گئے اور شہید لڑکے کی میت کو پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفنایاگیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے جنازے کے شرکا سے ٹیلی فون کے ذریعے خطاب کیا اور بھارتی ظلم و بربریت کی شدید مذمت کی۔
حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے اپنے مشترکہ بیان میں نے ضلع پلوامہ کے علاقے پدگام پورہ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیاہے۔ انھوںنے نوجوانوں کی شہادت پر آج (جمعے کو)مقبوضہ وادی میں ہڑتال کی کال دی ہے، بعدنماز جمعہ آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست مظاہرے کیے جائیں گے۔