عمران خان کا ن لیگی رہنما جاوید لطیف کے سوشل بائیکاٹ کا اعلان

تحریک انصاف کا کوئی بھی رکن کسی ایسے پروگرام میں شرکت نہیں کرے گا جس میں جاوید لطیف کو مدعو کیا گیا ہو، عمران خان


ویب ڈیسک March 10, 2017
اگر جاوید لطیف نے کسی مہذب معاشرے میں ایسا کیا ہوتا تو اس پر عوامی پروگراموں میں شرکت پر پابندی عائد کردی جاتی، عمران خان. فوٹو: فائل

SHABQADAR: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے گزشتہ روز مراد سعید کے ساتھ پارلیمنٹ لابی میں ہونے والے جھگڑے کے واقعہ کے بعد (ن) لیگی رہنما جاوید لطیف کے سوشل بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔



عمران خان نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی بھی رکن کسی ایسے پروگرام میں شرکت نہیں کرے گا جس میں جاوید لطیف کو مدعو کیا گیا ہو۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پارلیمنٹ لابی میں (ن) لیگ اور تحریک انصاف کے اراکین میں ہاتھا پائی





اس خبر کو بھی پڑھیں: عمران خان بڑے ہوجائیں اور گلی کے لڑکوں والی حرکتیں نہ کریں، سعد رفیق



چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اگر کسی مہذب معاشرے میں جاوید لطیف ایسا کرتے تو ان پر ہر قسم کے عوامی پروگرامز میں شرکت پر پابندی عائد کردی جاتی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پارلیمنٹ لابی میں ارکان کے جھگڑے پر شرمندہ ہوں، اسپیکر قومی اسمبلی



دوسری جانب اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ غصے میں منہ سے کچھ ایسے الفاظ نکلے جو مناسب نہیں تھے اور میں نے کل ہی کہہ دیا تھا کہ اگر مراد سعید کی غلطی بھی ہے تو میں نے معاف کیا لیکن کل کے واقعے پر عمران خان نے جو ردعمل دیا وہ بھی افسوسناک ہے، عمران خان ایک جماعت کے سربراہ ہیں انہیں چاہیے کہ وہ بات کرنے سے پہلے سوچ لیا کریں وہ پہلے بھی حکومتی نمائندوں کے خلاف بدزبانی کرچکے ہیں، اور اپنے پارلیمنٹیرینز کی تربیت کرکے پارلیمنٹ کو بھی گندا کرنا چاہتے ہیں۔



اس موقع پر جاوید لطیف کے ہمراہ موجد وزیر ریلوے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ہونے والا واقعہ نامناست تھا، تذلیل نہ خواتین کی ہونی چاہیے نہ کسی مرد کی تمام افراد قابل احترام ہیں، کسی کوگالیاں نہیں نکالنی چاہئیں اور کسی کو غدار نہیں کہنا چاہیے، جاوید لطیف نے اسمبلی میں جو بیان دیا وہ ان کا بنیادی حق ہے، مراد سعید اور جاوید لطیف کے مسئلے کو افہام و تفہیم سے حل کرلیں گے، اسپیکر ایاز صادق نے معاملے کے حل کے لیے کمیٹی قائم کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں