ہوائی کے بعد مزید 4 امریکی ریاستوں کا ٹرمپ کا نیا حکم نامہ چیلنج کرنے کا فیصلہ

سفری پابندیاں چیلنج کرنےکا اعلان کرنے والی ریاستوں میں میساچیوسیٹس، واشنگٹن، نیویارک اور اوریگن شامل ہیں


ویب ڈیسک March 10, 2017
سفری پابندیوں سے متعلق حکم نامے کے مقدمے کی سماعت قبل 15 مارچ کوہوگی۔ فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD: ہوائی کے بعد مزید 4 امریکی ریاستوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جاری کیے گئے سفری پابندیوں سے متعلق نئے حکم نامے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ دنوں سفری پابندیوں کے حوالے سے نیا صدارتی حکم نامہ جاری کیا گیا تھا جس کو ایک بار پھر وفاقی عدالت میں چیلنج کردیا گیا ہے، نئے صدارتی حکم نامے میں سفری پابندیوں سے متعلق ریاست ہوائی کی جانب سے وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے جس میں نئے صدارتی حکم نامے کو ہنگامی طور پر معطل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جب کہ مقدمے کی سماعت نئی سفری پابندی کے اطلاق سے ایک روز قبل 15 مارچ کوہوگی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : ٹرمپ کے سر پر ایٹمی ہتھیاروں کا بھوت

امریکی میڈیا کے مطابق مزید 4 ریاستوں میساچیوسیٹس، واشنگٹن، نیویارک سمیت اوریگن نے بھی سفری پابندیاں چیلنج کرنےکا اعلان کیا ہے۔ ہوائی کے اٹارنی جنرل ڈوگ چن کا کہنا ہے کہ صدارتی حکم نامہ مسلمانوں پر پابندی کی نئی شکل ہے، نئے صدارتی حکم نامے میں کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا، اس میں بھی مسلم اکثریتی ممالک سے آنے والوں کے داخلے پرپابندی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : 6 اسلامی ممالک سے متعلق نیا ایگزیکٹو آرڈر

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرپ کی جانب سے جاری کیے گئے نئے حکم نامے کے مطابق 6 مسلم اکثریتی ممالک کے شہریوں پر 90 دن کی پابندی ہے جبکہ تمام پناہ گزینوں پر 120 دن کی پابندی لاگو ہوگی۔ اس حکم نامے کا اطلاق 16 مارچ سے ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں