سینیٹ میں سوشل میڈیا پر توہین رسالت کے خلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور

انبیائے کرام کی توہین کی اجازت نہیں دے سکتے اور حکومت ایسے گستاخانہ مواد کو روکے، قرارداد کا متن


ویب ڈیسک March 10, 2017
گستاخانہ مواد پھیلانے والے اور ان کے سہولت کاروں کو نشان عبرت بنایا جائے، قرارداد کا متن فوٹو: فائل

سینیٹ میں سوشل میڈیا پرنبی اکرم ﷺ اور صحابہ کرام سے متعلق قابل اعتراض مواد کے خلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور کرلی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر کامل علی آغا نے توہین رسالت کے خلاف قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان کا قانون ناموس رسالت، ناموس انبیاء اور ناموس صحابہ کو تحفظ دیتا ہے، ہم انبیاء کی توہین کی اجارت نہیں دے سکتے، حالیہ دنوں میں کچھ عناصر نے قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے شان رسالت میں گستاخی کی، حکومت ایسے گستاخانہ مواد کو روکے، گستاخانہ مواد پھیلانے والے اور ان کے سہولت کاروں کو نشان عبرت بنادیں۔ جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

قرارداد کی منظوری سے قبل قائد حزب اختلاف بیرسٹر اعتزاز احسن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جلوس اور ویب سائٹس کی بندش اس معاملے کا حل نہیں، شیطانی حرکتیں کرنے والوں کے ہاتھوں یر غمال نہیں ہوسکتے، ہمیں ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن سے اہداف کا حصول ممکن ہو، اس سلسلے میں ایوان بالا قوم کی رہنمائی کرے.

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔