امریکا کا اسامہ بن لادن کی لاش کی تصاویر منظر عام پر لانے سے انکار

تصاویر ریلیز کرنے کی صورت میں افغانستان میں امریکی شہریوں اور فوجیوں پر حملے بھی کئے جا سکتے ہیں۔

جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے وکیل رابرٹ لوئب نے کہا کہ اگر اسامہ بن لادن کی لاش کی تصاویر منظر عام پر لائی گئیں تو اس سے لوگوں میں اشتعال جنم لے سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

امریکی حکومت نے فیڈرل اپیلز کورٹ میں اسامہ بن لادن کی لاش کی تصاویر کو منظرعام پر لانے سے انکار کر دیا ہے۔



مقدمے کی سماعت کے دوران جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے وکیل رابرٹ لوئب نے کہا کہ اگر اسامہ بن لادن کی لاش کی تصاویر منظر عام پر لائی گئیں تو اس سے لوگوں میں اشتعال جنم لے سکتا ہے جس کے نتیجے میں امریکا اور اس کی افواج پر حملے کے خطرات میں اضافہ ہوگا۔ وکیل نے کہا کہ تصاویر ریلیز کرنے کی صورت میں افغانستان میں امریکی شہریوں اور فوجیوں پر حملے بھی کئے جا سکتے ہیں۔


امریکی حکومت کے پاس ایبٹ آباد میں مئی 2011 میں کئے گئے آپریشن کی 52 تصاویر موجود ہیں جن میں اوسامہ بن لادن کی کمپاؤنڈ میں موجود لاش اور اسے سمندر برد کرنے کی تصاویر بھی شامل ہیں۔


دوسری جانب جوڈیشل واچ ادارے کی وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ حکومت ان تصاویر کو ریلیز کرنے کے نتیجے میں پیش آنے والے ممکنہ خطرات کی وضاحت کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ مقدمے کا فیصلہ آئندہ چند ماہ میں متوقع ہے۔

Load Next Story