ٹرمپ کی فلسطینی صدر محمود عباس کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت

ٹرمپ اور محمود عباس اسرائیل اور فلسطین کے درمیان معط مذاکرات کو دوبارہ شروع پر بات کریں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس


ویب ڈیسک March 11, 2017
امریکی صدرملاقات میں اسرائیل اورفلسطین کے درمیان پرامن مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے بات چیت کریں گے، : فوٹو : فائل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی صدر محمود عباس کو اسرائیل کے ساتھ امن مذاکرات کے حوالے سے بات کرنے کے لئے وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کے صدر محمود عباس کو فون پر وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی ہے۔ صدر محمود عباس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ 3 سال قبل اسرائیل اور فلسطین کے درمیان ختم ہونے والے پرامن مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ٹرمپ کا اسرائیل پر دباؤ نہ ڈالنے کا فیصلہ

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان اسپائسر نے پریس بریفنگ کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی جانے والی دعوت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی بار بات چیت ہوئی ہے تاہم یہ طے نہیں ہوا کہ یہ ملاقات کب ہوگی۔ اسپائسر نے بتایا کہ اس سے قبل فروری میں مشرق وسطیٰ امن مذاکرات کے تعطل پر صدر ٹرمپ اسرائیلی صدر بینجامن نیتن یاہو سے بھی ملاقات کرچکے ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: پیرس میں اسرائیل فلسطین تنازع پر 70 ممالک کا سربراہی اجلاس

واضح رہے کہ چند روز قبل اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نِکی ہیلی نے بھی پہلی مرتبہ اپنے فلسطینی ہم منصب ریاض منصور سے ملاقات کی۔ جس کے بعد ہیلی نے ٹوئٹر پر ایک پیغام پوسٹ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو عالمی ادارے سے توقعات وابستہ کرنے کے بجائے اسرائیل کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں شریک ہونا چاہیئے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: فیس بک نے فلسطینی جماعت ''الفتح'' کا پیج بند کردیا

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں