عام عدالتیں فیصلے کریں تو خصوصی عدالتوں کی ضرورت نہیں پڑے گی چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ
پورے پنجاب میں 35000 سیشن ٹرائل التوا ہیں ،جسٹس منصور علی شاہ
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس منصورعلی شاہ کا کہنا ہے کہ اگرعام عدالتیں فیصلے کریں تو خصوصی عدالتوں کی ضرورت نہیں پڑے گی.
لاہورمیں تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے کہا کہ معاشرے میں جب تک انصاف نہ ہو بہتری نہیں آسکتی، بارکے ساتھ مل کرکام کرنا چاہتے ہیں، پنجاب بھرمیں 37 ہزارسیشن ٹرائل التوا میں پڑے ہیں، اگر وکیل سیشن ٹرائل میں مصروف ہوگا توہائی کورٹ میں زیرسماعت مقدمہ التوا کا شکارہوگا۔ اگر عام عدالتیں فیصلے کریں تو خصوصی عدالتوں کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہمیں کوئی نئی چیزنہیں کرنی صرف قانون پر عمل درآمد کرنا ہے۔
جسٹس سید منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ لاہورڈسٹرکٹ جوڈیشل میں مصالحتی سینٹرکا افتتاح ہوا ہے ، اس ماڈل پراجیکٹ سے پتہ چلتا ہے کہ صرف نیت صاف کرنے کی ضرورت ہے، نیت صاف ہو اورارادہ ہو تو سب کچھ ہوسکتا ہے، ایک ماہ میں 751سیشن ٹرائل مکمل ہوئے جب کہ گزشتہ برس ستمبرسے اب تک صوبے بھرمیں 80 ہزار مقدمات نمٹائے جاچکے ہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنا تیزی سے انصاف فراہم کیا جا رہا ہے، مقدمات کے جلد ٹرائل کے لیے سسٹم کو مزید بہتر بنارہے ہیں۔
لاہورمیں تقریب سے خطاب کے دوران چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ نے کہا کہ معاشرے میں جب تک انصاف نہ ہو بہتری نہیں آسکتی، بارکے ساتھ مل کرکام کرنا چاہتے ہیں، پنجاب بھرمیں 37 ہزارسیشن ٹرائل التوا میں پڑے ہیں، اگر وکیل سیشن ٹرائل میں مصروف ہوگا توہائی کورٹ میں زیرسماعت مقدمہ التوا کا شکارہوگا۔ اگر عام عدالتیں فیصلے کریں تو خصوصی عدالتوں کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہمیں کوئی نئی چیزنہیں کرنی صرف قانون پر عمل درآمد کرنا ہے۔
جسٹس سید منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ پہلی دفعہ لاہورڈسٹرکٹ جوڈیشل میں مصالحتی سینٹرکا افتتاح ہوا ہے ، اس ماڈل پراجیکٹ سے پتہ چلتا ہے کہ صرف نیت صاف کرنے کی ضرورت ہے، نیت صاف ہو اورارادہ ہو تو سب کچھ ہوسکتا ہے، ایک ماہ میں 751سیشن ٹرائل مکمل ہوئے جب کہ گزشتہ برس ستمبرسے اب تک صوبے بھرمیں 80 ہزار مقدمات نمٹائے جاچکے ہیں، تاریخ میں پہلی مرتبہ اتنا تیزی سے انصاف فراہم کیا جا رہا ہے، مقدمات کے جلد ٹرائل کے لیے سسٹم کو مزید بہتر بنارہے ہیں۔