شام کے شہر دمشق میں 2 دھماکوں میں 40 افراد ہلاک 100 سے زائد زخمی
دونوں دھماکے باب الصغیرقبرستان کے قریب ہوئے جس میں ہلاک ہونے والوں کا تعلق عراق سے ہے، حکام
QUETTA:
شام کے دارالحکومت دمشق میں قدیم قبرستان کے قریب 2 دھماکوں کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں قدیم قبرستان باب الصغیر کے مرکزی دروازے کے قریب یکے بعدیگرے دو دھماکوں کے نتیجے میں قبرستان آنے والے 40 زائرین ہلاک اور 120 زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے زائرین میں بڑی تعداد عراق سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی ہے جب کہ ایران، افغانستان اور عرب ممالک سے بھی لوگوں کی بڑی تعداد قبرستان میں مدفون ممتاز مذہبی شخصیات کی قبروں کی زیارت کے لئے پہنچی تھی۔
دھماکوں سے متعلق اب تک متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں، شام کی سرکاری خبرایجنسی کے مطابق دونوں دھماکے ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس سے کئے گئے جسے قبرستان کے قریب نصب کیا گیا تھا تاہم برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ دمشق میں باب الصغیر قبرستان کے قریب سڑک کنارے نصب دھماکا ہوا جس کے بعد خودکش بمبار نے خود کو عراقی زائرین کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں عراقی زائرین کی ہلاکت ہوئی۔
دوسری جانب وزیرداخلہ محمد الشار نے دھماکوں کے بعد جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور بتایا کہ دہشتگردوں کا ہدف عام شہری تھے اور خاص طور پرعرب سیاح جو قبرستان میں مدفون ممتاز مذہبی شخصیات کی قبروں کی زیارت کے لئے دمشق آئے تھے۔ دونوں دھماکوں میں اب تک 40 افراد ہلاک اور 120 زخمی ہوگئے اور زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔
شام کے دارالحکومت دمشق میں قدیم قبرستان کے قریب 2 دھماکوں کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں قدیم قبرستان باب الصغیر کے مرکزی دروازے کے قریب یکے بعدیگرے دو دھماکوں کے نتیجے میں قبرستان آنے والے 40 زائرین ہلاک اور 120 زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے زائرین میں بڑی تعداد عراق سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی ہے جب کہ ایران، افغانستان اور عرب ممالک سے بھی لوگوں کی بڑی تعداد قبرستان میں مدفون ممتاز مذہبی شخصیات کی قبروں کی زیارت کے لئے پہنچی تھی۔
دھماکوں سے متعلق اب تک متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں، شام کی سرکاری خبرایجنسی کے مطابق دونوں دھماکے ریمورٹ کنٹرول ڈیوائس سے کئے گئے جسے قبرستان کے قریب نصب کیا گیا تھا تاہم برطانیہ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ دمشق میں باب الصغیر قبرستان کے قریب سڑک کنارے نصب دھماکا ہوا جس کے بعد خودکش بمبار نے خود کو عراقی زائرین کی گاڑی کے قریب دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجے میں عراقی زائرین کی ہلاکت ہوئی۔
دوسری جانب وزیرداخلہ محمد الشار نے دھماکوں کے بعد جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور بتایا کہ دہشتگردوں کا ہدف عام شہری تھے اور خاص طور پرعرب سیاح جو قبرستان میں مدفون ممتاز مذہبی شخصیات کی قبروں کی زیارت کے لئے دمشق آئے تھے۔ دونوں دھماکوں میں اب تک 40 افراد ہلاک اور 120 زخمی ہوگئے اور زخمیوں میں سے کئی کی حالت نازک ہے جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔