نیب نے ایم سی بی نجکاری کی انکوائری روکنے کا حکم چیلنج کردیا

سپریم کورٹ میں دائر اپیل میں میاں منشا، نجکاری کمیشن، وفاق کوفریق بنایا گیا ہے


فاضل سنگل جج کسی درخواست کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ چیمبر میں نہیں کرسکتے تھے۔ فوٹو؛ فائل

KARACHI: قومی احتساب بیورو(نیب )نے مسلم کمرشل بینک (ایم سی بی) کی نجکاری کی انکوائری روکنے کے لیے جاری کیا گیا، لاہور ہائیکورٹ کا حکم سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

سپریم کورٹ میں ہفتے کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف آئین کے آرٹیکل 185(3) کے تحت دائر نیب کی اپیل میں میاں منشا، نجکاری کمیشن، وفاق اور اسٹیٹ بینک کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست میں عدالت کوآگاہ کیا گیا ہے کہ نیب نے ایم سی بی کی نجکاری کی ابتدائی انکوائری سال 2000میں شروع کی تھی کیونکہ نجکاری کا عمل شفاف طریقہ سے مکمل نہیں کیا گیا تھا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ 3مئی 2002 کو وزارت خزانہ میں ایک اعلی سطح کااجلاس ہوا جس میں اس وقت کے وزیرخزانہ، چیئرمین نیب اورگورنر اسٹیٹ بینک نے شرکت کی اور فیصلہ کیا گیا کہ معاملہ اسٹیٹ بینک کو بھجوایا جائے گا اس فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے معاملہ مرکزی بینک کو بھجوایا گیا لیکن 11سال تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تاہم سپریم کورٹ کے حکم پر چیئرمین نیب نے 9جولائی 2015کو معاملے کی دوبارہ انکوائری کا حکم دیا تو نیب کی انکوائری کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں میاں منشا اوردیگر فریقین کی طرف سے درخواست دائر کردی گئی جس میں نیب کی طرف سے باقاعدہ جواب بھی جمع کرائے گئے تاہم ہائیکورٹ کے ایک فاضل جج نے اپنے چیمبرسے آڈرجاری کرتے ہوئے نیب کوانکوائری کے خلاف حکم امتناع جاری کردیا اور قرار دیا کہ مقدمے کا فیصلہ آنے تک نیب کو بینک کی نجکاری کے معاملے میں انکوائری روک دی جائے حالانکہ فاضل سنگل جج کسی درخواست کے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ چیمبر میں نہیں کرسکتے تھے۔

عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ اس معاملے میں ایم سی بی کی درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التوا ہے اس لیے درخواست گزاران لاہور ہائیکورٹ سے رجوع نہیں کرسکتے تھے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔