ای سی سی کا اجلاس صوبوں اور فلور ملوں کو 10لاکھ ٹن گندم کی فوری فراہمی کا فیصلہ

چینی پرعائدایکسائزڈیوٹی کی شرح8فیصد سے کم کرکے0.5فیصدکرنے،چینی برآمدپر1.75روپے فی کلوفریٹ سبسڈی دینے کی منظوری

ملک میں گندم کی کوئی قلت نہیں،گندم کے وافر ذخائر موجودہیں،آٹے کی قیمتوں میں اضافہ مصنوعی ہے فوٹو: فائل

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی) شوگرملوں کے لیے چینی پرعائدفیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی شرح 8 فیصد سے کم کرکے 0.5 فیصدکرنے اورچینی کی برآمد پر1.75 روپے فی کلو فریٹ سبسڈی دینے کی منظوری دے دی ہے۔

چینی کی برآمد پرفریٹ سبسڈی ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ سے اداکی جائے گی،صنعتی شعبے کے لیے مختص گیس کے نیٹ ورک میں 50 ایم ایم سی ایف ڈی ایل پی جی ایئرمکس شامل کرنیکی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس سے گیس قیمتوں میں ہونے والے اضافے کا بوجھ صرف صنعتی صارفین کومنتقل کیاجائے گا۔ای سی سی کااجلاس جمعرات کو وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت ہواجس میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے اوربجلی کی قلت پربریفنگ دی گئی۔


اجلاس کوبتایاگیاکہ ملک میں گندم کی کوئی قلت نہیں،گندم کے وافر ذخائر موجودہیں،آٹے کی قیمتوں میں اضافہ مصنوعی ہے،اس مصنوعی بحران کوروکنے کے لیے یوٹیلٹی اسٹور کارپوریشن کے ذریعے صوبوں اور فلورملوں کو فوری دس لاکھ ٹن گندم اورآٹا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت صوبوں اور فلورملوں کومالی سال 2009-10ء کی فصل سے حاصل گندم1050روپے فی من اور مالی سال2011-12ء کی فصل سے حاصل گندم 1100 روپے فی من فراہم کی جائے گی۔



ای سی سی نے گندم اورآٹے کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے وفاقی وزیرفوڈ سیکیورٹی اسرار اﷲ زہری، وفاقی وزیرسائنس و ٹیکنالوجی چنگیزجمالی سمیت دیگر وزرا اور متعلقہ حکام پرمشتمل خصوصی کمیٹی قائم کردی ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ ایل پی جی ایئرمکس سے گیس قیمتوںمیں اضافے سے گھریلوصارفین پرکوئی بوجھ نہیںڈالاجائے گا،وزارت پانی وبجلی کے حکام نے بتایاکہ ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار 8500میگاواٹ اورطلب 12000میگاواٹ ہے اس لحاظ سے بجلی کاشارٹ فال 3500 میگاواٹ ہے جبکہ این آئی ٹی اسٹیٹ انٹر پرائززفنڈکے لیے عائد سرمایہ کاری کی حد ختم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
Load Next Story