طاہر القادری کے حکیم اﷲ محسود سے تعلقات ہیںرحمن ملک
اسلام آباد میں دہشت گردی کا خطرہ ہے، کوئی ہلاکت ہوئی تو ذمے دارطاہرالقادری ہونگے
وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں دہشت گردی کا خطرہ ہے ، لانگ مارچ کے دوران ایک شخص بھی ہلاک ہوا تو اس کے ذ مے دار طاہر القادری ہوں گے ۔
طاہر القادری اور کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسودکے درمیان دیرینہ تعلقا ت ہیں تو وہ اس کی وضاحت کریں ۔لانگ مارچ کے شرکا پر طالبان کے بڑے گروپس حملہ کرسکتے ہیں ۔ ہوسکتا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے خود لانگ مارچ ملتوی کردیا ہو۔وہ جمعرا ت کی شب کراچی ایئرپورٹ پرمیڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔انھوں نے کہا کہ حکومت نے طاہرالقادری پر واضح کردیا ہے کہ لانگ مارچ کے شرکاکو اسلام آباد کے بلو ایریا میں جگہ نہیں دی جائے گی۔
انھوں نے کہا ہے کہ حکیم اللہ محسود طالبان کا چھوٹا گروپ ہے ، ان سے طاہر القادری کے مراسم ہیں، حکیم اللہ محسود طاہر القادری پر حملہ نہیں کریں گے کیونکہ وہ ان کے دوست ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد کے لوگ نہیں چاہتے کہ لانگ مارچ ہو کیونکہ اس مارچ کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ طاہر القادری کے کوئی مطالبات نہیں ہیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ خود لانگ مارچ ملتوی کردیں، انھوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ کراچی اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے خطرات ہیں ۔
دریں اثناء وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ طاہر القادری نے اسلام آباد میں جلسہ کرنے کیلئے این او سی کی درخواست نہیں دی، اجازت کے بغیر انہیں اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دینگے ۔ جمعرات کو اسلام آباد انتظامیہ اور چیمبر کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کے بار بار کہنے کے باوجود مارچ کے شرکاء پر حملہ ہوا تو اسکا مقدمہ طاہر القادری کیخلاف درج کیا جائیگا۔
طاہر القادری اور کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسودکے درمیان دیرینہ تعلقا ت ہیں تو وہ اس کی وضاحت کریں ۔لانگ مارچ کے شرکا پر طالبان کے بڑے گروپس حملہ کرسکتے ہیں ۔ ہوسکتا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے خود لانگ مارچ ملتوی کردیا ہو۔وہ جمعرا ت کی شب کراچی ایئرپورٹ پرمیڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔انھوں نے کہا کہ حکومت نے طاہرالقادری پر واضح کردیا ہے کہ لانگ مارچ کے شرکاکو اسلام آباد کے بلو ایریا میں جگہ نہیں دی جائے گی۔
انھوں نے کہا ہے کہ حکیم اللہ محسود طالبان کا چھوٹا گروپ ہے ، ان سے طاہر القادری کے مراسم ہیں، حکیم اللہ محسود طاہر القادری پر حملہ نہیں کریں گے کیونکہ وہ ان کے دوست ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ اسلام آباد کے لوگ نہیں چاہتے کہ لانگ مارچ ہو کیونکہ اس مارچ کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ طاہر القادری کے کوئی مطالبات نہیں ہیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ خود لانگ مارچ ملتوی کردیں، انھوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ کراچی اور کوئٹہ میں دہشت گردی کے خطرات ہیں ۔
دریں اثناء وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ طاہر القادری نے اسلام آباد میں جلسہ کرنے کیلئے این او سی کی درخواست نہیں دی، اجازت کے بغیر انہیں اسلام آباد میں داخل نہیں ہونے دینگے ۔ جمعرات کو اسلام آباد انتظامیہ اور چیمبر کے عہدیداروں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کے بار بار کہنے کے باوجود مارچ کے شرکاء پر حملہ ہوا تو اسکا مقدمہ طاہر القادری کیخلاف درج کیا جائیگا۔