اسمتھ اور کوہلی تنازع میں آئی سی سی کی پالیسی پر ڈوپلیسی حیران
میں حیران ہوں اور سمجھتا ہوں کہ کونسل نے میرے ساتھ بہت ہی سخت رویہ اختیار کیا تھا،ڈوپلیسی
جنوبی افریقی ٹیسٹ کپتان فاف ڈوپلیسی آسٹریلوی اور بھارتی کپتانوں کے جھگڑے میں آئی سی سی کی پالیسی پر حیران رہ گئے انہوں نے ورلڈ گورننگ باڈی پر دہرے معیار کا الزام بھی عائد کردیا۔
جنوبی افریقی کپتان فاف ڈوپلیسی نے آسٹریلیا اور بھارت کے کپتانوں کے درمیان بنگلور میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں ایک دوسرے سے الجھنے کے باوجود آئی سی سی کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کرنے پر حیرت ظاہرکی ہے انہوں نے کہا ہے کہ میں اس وجہ سے بھی حیران ہوں کہ آسٹریلیا کے ٹور میں میری حرکت تو اس سے کہیں زیادہ چھوٹی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :تیسرے ٹیسٹ سے قبل بھارت اور آسٹریلیاکا ڈی آر ایس تنازع حل
گزشتہ برس نومبر میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران منہ میں ٹافی رکھ کر گیند کو تھوک سے چمکانے کی کوشش پر انہیں آئی سی سی نے پوری میچ فیس سے محروم کردیا تھا، اس وقت آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن نے ان کی حرکت کو واضح طور پر بال ٹیمپرنگ قرار دیا تھا۔ تاہم آئی سی سی نے اسٹیون اسمتھ اور ویرات کوہلی کے جھگڑے میں کوئی ایکشن نہیں لیا، جس میں بھارتی کپتان نے آسٹریلوی ہم منصب پر اس وقت چیٹنگ کے الزامات عائد کیے تھے جب وہ ایک موقع پر ریویو لینے کیلیے ڈریسنگ روم کی جانب مدد کیلیے دیکھتے ہوئے پائے گئے تھے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں :اسمتھ کی چالاکی پکڑی گئی، کوہلی نے بے ایمانی کا الزام لگا دیا
دوسری جانب ڈوپلیسی نے ہمیشہ خود پر عائد بال ٹیمپرنگ کے الزام سے انکار کیا اور وہ کہتے ہیں کہ آئی سی سی کا ان کے حوالے سے رویہ یکسر مختلف تھا، انہوں نے کہا کہ جس انداز میں آئی سی سی نے اس معاملے کو ختم کیا ہے میں اس پر حیران ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ کونسل نے میرے ساتھ بہت ہی سخت رویہ اختیار کیا۔