چین میں پانچ سالہ باہمت بچی پورے گھر کی واحد کفیل

اینا وینگ کے والد جیل میں ہیں اور ماں نے انہیں چھوڑدیا ہے جس کے بعد سے اپنی دادی اور پردادی کا خیال رکھتی ہیں

اینا وینگ صبح سویرے اٹھ کر سبزیاں جمع کرتی ہے اور پورا دن گھر میں کام کرتی رہتی ہیں۔ تصویر میں وہ اپنی پردادی کو کھانا پیش کررہی ہیں۔ فوٹو: بشکریہ ڈیلی میل

چین میں پانچ سالہ بچی کی ہمت سے بھرپور داستان سوشل میڈیا کے ذریعے منظر عام پر آنے سے اس بچی کے لیے ہمدردی اور افسوس کا رحجان بڑھتا جا رہا ہے۔



پانچ سال کے بچے اسکول جاتے ہیں اور کھیلتے ہیں لیکن جنوب مغربی چین کی ننھی اینا وینگ اپنی دادی اور پردادی کی کفالت کرنے کے ساتھ ساتھ گھر کے سارے کام بھی خود کرتی ہیں۔



اینا صرف تین ماہ کی تھی تو نامعلوم وجوہ کی بنا پر ان کے والد کو جیل کی سزا ہوگئی تھی۔ اس کے بعد بچی کی ماں نے دوسری شادی کرلی اور اسے چھوڑ کر چلی گئی اور اینا پر ذمہ داریوں کے پہاڑ آ گرے اور اب وہ اپنی دادی اور ان کی 92 سالہ والدہ کو کھانا دینے، گھر کی صفائی کرنے کے علاوہ دونوں کی صفائی ستھرائی کا بھی خیال رکھتی ہیں۔




اینا ایک دشوار پہاڑی علاقے زوین میں رہتی ہیں اور ان کے پڑوسی اپنے کھیتوں سے اسے سبزیاں جمع کرنے دیتے ہیں۔ اینا چاہتی ہیں کہ اس کے اہلِ خانہ بہترین صحت کے ساتھ رہیں اور وہ بہت اچھے انداز میں پکاتی ہیں تاہم اس مشقت میں اس کا بچپن کھوچکا ہے اور وہ بے بسی کی تصویر بن چکی ہیں۔



اینا کی دادی اور پردادی دونوں ہی جوڑوں کے شدید درد کی شکار ہیں اور وہ زیادہ کام نہیں کرسکتیں لیکن اینا باہمت طریقے سے ان کی کفالت کر رہی ہے۔



جب اینا تھک کر چور ہوجاتی ہے تو وہ اپنے والد کی تصویر دیکھتی ہیں لیکن اسے دیکھ کر بھی ان کا دل بھر آتا ہے۔
Load Next Story