دہشت گردی کیخلاف پوری قوم کو متحد ہونا ہو گا

پاکستان داخلی سطح پر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر جنگ لڑ رہا ہے


Editorial March 13, 2017
، فوٹو؛ پی آئی ڈی

وزیراعظم نواز شریف نے ہفتے کو لاہور میں سینٹرل پولیس آفس میں منعقدہ تقریب اور بعدازاں جامعہ نعیمیہ میں ''عالم اسلام کا اتحاد'' کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی کمر اور ہاتھ ٹوٹ چکے ہیں، دہشتگردی کے خلاف دنیا کا سب سے بڑا معرکہ لڑا ہے، فساد پھیلانے والوں اور دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر ہی دم لیں گے، خون کی ہولی کھیلنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، دہشت گردی کے لیے دینی دلائل تراشے جاتے ہیں جنھیں علماء کرام نے مسترد کرنا ہے۔

پاکستان میں ظلم کا بازار گرم ہے، انسانوں میں نفرت کا زہر پھیلایا جا رہا ہے، اس زہر کو علماء ختم کر سکتے ہیں، مذموم مقاصد کے لیے دین کو استعمال کیا جا رہا ہے، انتہا پسندی ہی دہشتگردی کی جڑ ہے، دہشتگردوں نے جہاد کے پاکیزہ تصور کو مسخ کیا، اب ہمیں فتوؤں سے آگے نکلنا ہو گا، دہشت گردی کا خاتمہ علما کرام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں، دہشت گردوں کے نظریات کے خاتمے کے لیے علماء حکومت کی مدد کریں، مدارس کی تعلیم کو امن کی بنیاد پر استوار کریں، ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جوابی بیانیہ محراب اور منبر سے آنا چاہیے، علاقے اورصوبے کے نام پر نفرت کا کاروبار کرنے والوں کی سازشیں بھی ناکام بنائیں گے۔

ہم نے دین کو ان عناصر سے آزاد کروانا ہے جنہوں نے اسلام کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ علماء کرام صوبائی تعصب کے خلاف بھی آواز بلند کریں۔ پنجابیوں اور پختونوں کے درمیان صوبائی تعصب پیدا کرنے کے منفی پروپیگنڈے کو ناکام بنائیں گے۔

ادھر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سی پیک اور دیگر منصوبوں میں مصروف چینی ماہرین کی سیکیورٹی کے لیے اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا، اس موقع پر انھوں نے پاک فوج کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سی پیک اور اس میں کام کرنیوالوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا' پاک فوج سی پیک کے خلاف دشمن کے ایجنڈے سے بخوبی آگاہ ہے اور دشمن کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

اس وقت پاکستان داخلی سطح پر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بڑے پیمانے پر جنگ لڑ رہا ہے' فوج اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور اب آپریشن ردالفساد جو نیشنل ایکشن پلان ہی کا ایک حصہ ہے' کے تحت دہشت گردوں کی تلاش اور ان کی گرفتاریوں کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

دہشت گردوں کو نظریاتی محاذ پر بھی شکست دینے کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا' یہ ایک نظریہ ہی ہے جو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو تقویت دے رہا ہے' اس نظریے کو ہر محاذ پر شکست دینے کے لیے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے بالکل صائب کہا کہ دہشت گردی کے لیے تراشے گئے دینی دلائل کو علمائے کرام مسترد کریں۔ بعض دینی جماعتوں کی جانب سے نظریاتی محاذ پر دہشت گردوں کی حمایت سے گومگو کی کیفیت پیدا ہوئی جس سے دہشت گردوں کو حوصلہ ملا اور انھوں نے اسلام کے نام پر خون کی ہولی کھیلنا شروع کر دی۔

علماء کرام کے درمیان پیدا ہونے والے اس نظریاتی اختلافات کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں بعض سیاسی قوتوں نے صوبائی تعصب کو ہوا دینا شروع کر دی جس کا وزیراعظم نے ذکر کرتے ہوئے علمائے کرام سے اپیل کی کہ اب دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جوابی بیانیہ محراب اور منبر سے آنا چاہیے، علاقے اور صوبے کے نام پر نفرت کا کاروبار کرنے والوں کی سازشوں کو ناکام بنایا جائے۔

دشمن قوتیں پاکستان کی معیشت اور انفرااسٹرکچر کو تباہ کرنے کے لیے بھی سرگرم ہو چکی ہیں' چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک فوج دشمن کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ لاہور میں ہونے والے پی ایس ایل کے فائنل کے موقع پر قوم نے جس اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا پوری دنیا میں اس کا مثبت پیغام گیا۔

چیف آف آرمی اسٹاف نے جی ایچ کیو میں ملاقات کے لیے آنے والی پشاور زلمی کی ٹیم سے بات چیت کرتے ہوئے اسی جانب اشارہ کیا کہ کھیل قوم کے اتحاد کا ذریعہ ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف فوج ہی کی ذمے داری نہیں بلکہ علمائے کرام اور تمام سیاسی جماعتوں پر بھی یہ ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ باہمی اختلافات اور تعصبات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے وطن کی سالمیت کے دشمن اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے متحد ہو کر میدان عمل میں اتریں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |