ریاضی اور سائنس کی تعلیم سے اکیسیویں صدی کیلئے پاکستان کی تیاری
پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کی تشکیل کا مقصد اسکولوں میں ریاضی اور سائنس کی مشکلات سے نمٹنا تھا۔
پاکستان بھر کے اسکولوں، بالخصوص سرکاری اسکولوں میں ریاضی اور سائنس کے سیکھنے کا معیار نا قابل برداشت حد تک پست ہے۔ یہ صورتحال پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے ایک بہت واضح مسئلہ ہے جس کی جڑیں نہایت گہری اور جن کے اثرات بہت دُور رس ہیں۔
نیشنل ایجوکیشن اسیسمنٹ سسٹم (NEAS) کے تحت 2014 میں ہونے والے امتحانی نتائج کے مطابق آٹھویں جماعت کے بچوں کا ریاضی میں اوسط اسکور کُل1000 میں سے 461 نمبر تھا جب کہ چوتھی جماعت کے بچوں کا ریاضی میں اوسط اسکور کُل 1000 میں سے 433 نمبر تھا جس کی وجہ پاکستان اپنے غریب ترین طبقات کے بچوں کو مناسب معیار کی ریاضی اور سائنس کی تعلیم نہیں دے رہا۔
پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کی تشکیل کا مقصد حکومت کے ساتھ مل کر ہمارے اسکولوں، خصوصاً سرکاری اسکولوں میں (جہاں غریب ترین خاندانوں سے تعلق رکھنے والے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں) ریاضی اور سائنس کی معیاری تعلیم کی راہ میں حائل مشکلات سے نمٹنا تھا۔ اس وقت پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کے اراکین کی تعداد 48 ہے جن میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
اکیسیویں صدی کے لئے پاکستان کی تیاری تین حصوں پر مشتمل ایک ایسی دستاویز ہے جسے ریسرچرز اور پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کےتعلیم کے لئے سرگرم کارکنوں نے ترتیب دیا ہے۔ پاکستان الائنس فار میتھس اور سائنس کی سرپرستی بہت سی سرکاری اور غیر سرکاری تنظیمیں کررہی ہیں۔
اس دستاویز کا مقصد پاکستان کے کمرہِ جماعت، خصوصاً سرکاری اسکولوں ) جن میں پبلک فنڈنگ سے چلنے والے اسکول بھی شامل ہیں جہاں پر ملک کے پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں) میں ریاضی اور سائنس کی اہمیت اُجاگر کرنا ہے۔
اس دستاویز کے پہلے حصے کا عنوان 'قوموں کی ترقی میں ریاضی اور سائنس کاکردار' تھا جس کی رونمائی 27 جنوری 2017 کو وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کی تھی۔ دستاویز کے پہلے حصے میں ہم نے یہ بتایا تھا کہ ریاضی اور سائنس کس طرح کسی قوم کی ترقی اور خوشحالی کے بنیادی اشارئیوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔
دوسرے حصے کا عنوان ' اسکولوں میں ریاضی اور سائنس کی صورتحال' تھا جس کی رونمائی 13 فروری 2017 کو ایک ڈیجیٹل تقریب کے ذریعے کی گئی تھی۔ دستاویز کے دوسرے حصے میں ہم نے ریاضی اور سائنس کی تعلیم کی مجموعی صورتحال، اس میں بہتری لانے کیلئے کی جانے والی کوششوں اوران کے نتائج کا خلاصہ بیان کیا تھا۔ ہم نے اس بات کا جائزہ لینے کیلئے ایک فریم ورک بھی پیش کیا کہ ریاضی اور سائنس کی صورتحال اتنی خراب کیوں ہے اورحالات کس طرح اس نہج پر پہنچے ہیں۔
تیسری حصے کا عنوان "ریاضی اورسائنس کی تعلیم میں بہتری کیلئے روڈ میپ" ہے۔ اس حصے میں ہم ایسی تجاویز اور سفارشات پیش کریں گے جن کے ذریعے پبلک پالیسی اور پرائیویٹ سرمایہ کاری میں اصلاحات لا کر پاکستان میں تعلیم کی صورتحال بہتر بنائی جاسکتی ہے تاکہ پاکستان کا مستقبل زیادہ روشن، زیادہ خوشحال اور زیادہ محفوظ ہو۔
ریاضی اورسائنس کی تعلیم میں بہتری کیلئے روڈ میپ ان تجاویز اور سفارشات کا خلاصہ ہے جن کے ذریعے ہم پاکستانی بچوں کو ملنے والی ریاضی اور سائنس کی تعلیم کا معیاربہتر کرسکتے ہیں۔ اس روڈ میپ کی بنیاد اکیسیویں صدی کیلئے پاکستان کی تیاری کے دوسرے حصے میں بیان کی گئی ریاضی اور سائنس کی تعلیم میں بہتری کی راہ میں حائل مشکلات کے تجزئیے کا فریم ورک ہے۔
یہ فریم ورک ریاضی اور سائنس کی تعلیم میں بڑے پیمانے پر پائے جانے والے مسائل سے لے کر انفرادی سطح پر بچوں کو کمرہِ جماعت میں پیش آنے والی مشکلات اور ریاضی اور سائنس کے نصاب کو سمجھنے میں درپیش مسائل کا تجزیہ کرتا ہے۔ اس دستاویز میں پیش کی جانے والی تجاویز خاص طور پر ریاضی اور سائنس کی تعلیم اور عمومی طور پر تعلیمی شعبے میں بہتری کیلئے ہونےوالی کوششوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بنائی گئی ہیں۔
اس رپورٹ کے تینوں حصے پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کی ویب سائٹ سے ڈاون لوڈ کئے جاسکتے ہیں۔ اسی دستاویز کے ساتھ پاکستان میں ریاضی اور سائنس میں بہتری کے لیے روڑمیپ بھی پیش کیا جا رہا ہے۔
مزید معلومات کیلئے آپ اس نمبر کے ذریعے (+923450315333) پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کی ٹیم سے رابطہ کرسکتے ہیں۔
نیشنل ایجوکیشن اسیسمنٹ سسٹم (NEAS) کے تحت 2014 میں ہونے والے امتحانی نتائج کے مطابق آٹھویں جماعت کے بچوں کا ریاضی میں اوسط اسکور کُل1000 میں سے 461 نمبر تھا جب کہ چوتھی جماعت کے بچوں کا ریاضی میں اوسط اسکور کُل 1000 میں سے 433 نمبر تھا جس کی وجہ پاکستان اپنے غریب ترین طبقات کے بچوں کو مناسب معیار کی ریاضی اور سائنس کی تعلیم نہیں دے رہا۔
پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کی تشکیل کا مقصد حکومت کے ساتھ مل کر ہمارے اسکولوں، خصوصاً سرکاری اسکولوں میں (جہاں غریب ترین خاندانوں سے تعلق رکھنے والے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں) ریاضی اور سائنس کی معیاری تعلیم کی راہ میں حائل مشکلات سے نمٹنا تھا۔ اس وقت پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کے اراکین کی تعداد 48 ہے جن میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔
اکیسیویں صدی کے لئے پاکستان کی تیاری تین حصوں پر مشتمل ایک ایسی دستاویز ہے جسے ریسرچرز اور پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کےتعلیم کے لئے سرگرم کارکنوں نے ترتیب دیا ہے۔ پاکستان الائنس فار میتھس اور سائنس کی سرپرستی بہت سی سرکاری اور غیر سرکاری تنظیمیں کررہی ہیں۔
اس دستاویز کا مقصد پاکستان کے کمرہِ جماعت، خصوصاً سرکاری اسکولوں ) جن میں پبلک فنڈنگ سے چلنے والے اسکول بھی شامل ہیں جہاں پر ملک کے پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں) میں ریاضی اور سائنس کی اہمیت اُجاگر کرنا ہے۔
اس دستاویز کے پہلے حصے کا عنوان 'قوموں کی ترقی میں ریاضی اور سائنس کاکردار' تھا جس کی رونمائی 27 جنوری 2017 کو وزیرِ اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کی تھی۔ دستاویز کے پہلے حصے میں ہم نے یہ بتایا تھا کہ ریاضی اور سائنس کس طرح کسی قوم کی ترقی اور خوشحالی کے بنیادی اشارئیوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔
دوسرے حصے کا عنوان ' اسکولوں میں ریاضی اور سائنس کی صورتحال' تھا جس کی رونمائی 13 فروری 2017 کو ایک ڈیجیٹل تقریب کے ذریعے کی گئی تھی۔ دستاویز کے دوسرے حصے میں ہم نے ریاضی اور سائنس کی تعلیم کی مجموعی صورتحال، اس میں بہتری لانے کیلئے کی جانے والی کوششوں اوران کے نتائج کا خلاصہ بیان کیا تھا۔ ہم نے اس بات کا جائزہ لینے کیلئے ایک فریم ورک بھی پیش کیا کہ ریاضی اور سائنس کی صورتحال اتنی خراب کیوں ہے اورحالات کس طرح اس نہج پر پہنچے ہیں۔
تیسری حصے کا عنوان "ریاضی اورسائنس کی تعلیم میں بہتری کیلئے روڈ میپ" ہے۔ اس حصے میں ہم ایسی تجاویز اور سفارشات پیش کریں گے جن کے ذریعے پبلک پالیسی اور پرائیویٹ سرمایہ کاری میں اصلاحات لا کر پاکستان میں تعلیم کی صورتحال بہتر بنائی جاسکتی ہے تاکہ پاکستان کا مستقبل زیادہ روشن، زیادہ خوشحال اور زیادہ محفوظ ہو۔
ریاضی اورسائنس کی تعلیم میں بہتری کیلئے روڈ میپ ان تجاویز اور سفارشات کا خلاصہ ہے جن کے ذریعے ہم پاکستانی بچوں کو ملنے والی ریاضی اور سائنس کی تعلیم کا معیاربہتر کرسکتے ہیں۔ اس روڈ میپ کی بنیاد اکیسیویں صدی کیلئے پاکستان کی تیاری کے دوسرے حصے میں بیان کی گئی ریاضی اور سائنس کی تعلیم میں بہتری کی راہ میں حائل مشکلات کے تجزئیے کا فریم ورک ہے۔
یہ فریم ورک ریاضی اور سائنس کی تعلیم میں بڑے پیمانے پر پائے جانے والے مسائل سے لے کر انفرادی سطح پر بچوں کو کمرہِ جماعت میں پیش آنے والی مشکلات اور ریاضی اور سائنس کے نصاب کو سمجھنے میں درپیش مسائل کا تجزیہ کرتا ہے۔ اس دستاویز میں پیش کی جانے والی تجاویز خاص طور پر ریاضی اور سائنس کی تعلیم اور عمومی طور پر تعلیمی شعبے میں بہتری کیلئے ہونےوالی کوششوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بنائی گئی ہیں۔
اس رپورٹ کے تینوں حصے پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کی ویب سائٹ سے ڈاون لوڈ کئے جاسکتے ہیں۔ اسی دستاویز کے ساتھ پاکستان میں ریاضی اور سائنس میں بہتری کے لیے روڑمیپ بھی پیش کیا جا رہا ہے۔
مزید معلومات کیلئے آپ اس نمبر کے ذریعے (+923450315333) پاکستان الائنس فار میتھس اینڈ سائنس کی ٹیم سے رابطہ کرسکتے ہیں۔