حالات جیسے بھی ہوں مارچ ہوگا اور اپنے مقررہ وقت پر ہوگاطاہر القادری

لانگ مارچ کا اعلان تحریک منہاج القرآن نے کیا تھا ایم کیو ایم نے نہیں، طاہر القادری


ویب ڈیسک January 11, 2013
انقلاب پھولوں کی سیج نہیں اس کے لئے عوام کو نکلنا ہوگا، طاہر القادری۔ فوٹو: فائل

تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ بم یا گولیوں سے نہیں ڈرتا حالات جیسے بھی ہوں لانگ مارچ ضرور ہوگا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ملک کی تین اعلیٰ عدالتوں نے لانگ مارچ کو روکنا بنیادی حقوق کے خلاف قرار دیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ لانگ مارچ کو روکنے کی کوشش آئین اور جمہوریت کے خلاف ہے، اس لئے لانگ مارچ کو روکنا بھی توہین عدالت مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا اعلان تحریک منہاج القرآن نے کیا تھا، متحدہ قومی موومنٹ نے اس کی تائید کی تھی، اب ایم کیو ایم نے لانگ مارچ میں شرکت کا فیصلہ واپس لے لیا ہے تو یہ ان کا جمہوری حق ہے تاہم ایم کیوایم نے لانگ مارچ کے سلسلے میں جو تعاون کیا وہ انکے شکرگزار ہیں۔

طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سوات میں تبلیغی مرکز اور کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ملک کی نام نہاد جمہوری حکومتیں کرپشن اور دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتیں دہشت گردی پر قابو پانے میں ناکام ہوگئیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور پنجاب کی حکومت لانگ مارچ روکنے کے لئے چاہے جتنے بھی اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرلیں انشااللہ لانگ مارچ میں انسانوں کا سمندر ساتھ ہوگا، حکمران اسلام آباد بند کردیں عوام کھول لیں گے۔

طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب پھولوں کی سیج نہیں تاریخ میں کہیں بھی لوگوں کو گھر بیٹھے انقلاب کے ثمرات نہیں ملے، اس کے لئے عوام کو نکلنا ہوگا۔ تبدیلی کے خواہشمند انتخابات کے بعد میڈیا پر دھاندلی کا شور کرنے والے سن لیں ان کا فرض ہے کہ وہ انتخابی اصلاحات کے پر امن مشن میں ساتھ دیں۔ عوام کے حقوق کے خلاف تخت اسلام آباد اور تخت لاہور متحد ہوگئے ہیں۔ جعلی مینڈیٹ کے نشے میں دھت ہاتھی کامیاب ہوگئے تو آئین میں ایسی ترمیم لائیں گے جس سے پر امن احتجاج کی اجازت نہیں رہے گی۔ پھر اگلے پانچ برسوں میں کئی بنگلہ دیش بنیں گے۔ پرامن لانگ مارچ میں دہشت گردی ہوئی تو اس کے ذمہ داری صدر ، وزیراعظم اور دیگرمقتدر قوتیں ہوں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں