بلدیاتی اسپتالوں میں دوائیں ناپید آلات و مشینری ناکارہ

فوری طور پر 613 ملین روپے فراہم کیے جائیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کا حکومت سندھ کو مکتوب


Staff Reporter March 14, 2017
اسپتالوں میں یومیہ 8ہزار سے زائد غریب مریض آتے ہیں، دیگراسپتالوں میں مریضوں کوخوراک کی فراہمی کئی سال سے بند ہے۔ فوٹو : ایکسپریس

بلدیہ عظمی کے ماتحت اسپتال کراچی میںکسی بھی ہنگامی صورت میں طبی امداد فراہم نہیں کرسکتے، عباسی شہید اسپتال سمیت بلدیہ عظمیٰ کے ماتحت چلنے والے شہر میں13اسپتال ہیں جہاں دوائیں ناپید جبکہ طبی آلات اور مشینریاں ناکارہ ہوگئیں۔

اسپتالوں کو چلانے کیلیے حکومت سندھ فوری طورپر613 ملین جاری کرے تاکہ اسپتال آنے والے غریب مریضوں کو علاج و معالجے کی سہولتیں فراہم کی جاسکیں، بلدیہ عظمی کراچی کے حکام کی جانب سے حکومت سندھ کو لکھے جانے والے مکتوب میں بلدیہ عظمی کے حکام نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کے اسپتالوں میں یومیہ8ہزار سے زائد غریب مریض علاج ومعالجے کے حصول کیلیے آتے ہیں لیکن یہ مریض دواؤں سمیت دیگر طبی سہولتوں سے محروم ہوکرچلے جاتے ہیں، نظر اندازکیے جانے والے کے ایم سی کے ان اسپتالوں میں موجودہ طبی آلات اور مشینریاں ناکارہ پڑی ہیں۔

کراچی میں کوئی ناخوشگوار واقعہ ہوجانے کی صورت میں ان اسپتالوں میں کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلیے طبی امداد کی سہولتیں موجود نہیں، بلدیہ عظمی کراچی کے اسپتالوں میں کراچی انسٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز، سوبھراج میٹرنٹی اسپتال، لیپروسی اسپتال، گزر آباد جنرل اسپتال، لیاری میڈیکل سینٹر، لانڈھی میڈیکل سینٹر، کارڈیک ایمرجینسی سینٹر شاہ فیصل، اسپینسر آئی اسپتال، سرفراز رافیقی اسپتال، گزری میٹرنٹی ہوم، ہومیوپیتھک اسپتال ناظم آباد اور لیاری کارڈیک سینٹر میں دواؤں کا بحران بدستور برقرار ہے لیکن حکام نے ان اسپتالوں کو مسلسل نظر انداز کردیا ہے۔

دوسری جانب بلدیہ عظمی کراچی کے میٹروپولیٹن کمشنر نے کے ایم سی کے اسپتالوںکیلیے فنڈز طلب کرنے کیلیے سیکریٹری بلدیات حکومت سندھ کو مکتوب ارسال کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ بلدیہ کے اسپتالوں کوفعال کرنے کیلیے ہنگامی بنیادوں پر گرانٹ فراہم کی جائے تاکہ ان اسپتالوں میں دواؤں کی فراہمی کو یقینی اور طبی آلات ومشینریوں کو درست اور خریدا جاسکے۔

واضح رہے کہ بلدیہ عظمی کراچی کے اسپتالوں کی صورتحال متعلقہ حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے انتہائی خراب ہے جبکہ کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں ای سی جی سمیت دیگردل کے امراض کی تشخیص کے آلات بھی ناکارہ پڑے ہیں،بیشتر طبی ٹیسٹوںکی سہولتیں بھی میسر نہیں ، ان اسپتالوںکی لوکل پرچیزنگ بھی بندکردی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عباسی شہید اسپتال، کراچی انسٹیٹوٹ اف ہارٹ ڈیزیز، سوبھراج اسپتال، گزرآباد اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کوخوراک کی فراہمی بھی گزشتہ کئی سال سے بندہے، ان اسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو معائنے کے بعد دیگر اسپتالوں میں ریفرل کیا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں