طاہر القادری جانتے ہیں کہ قانون توڑنے کا انجام کیا ہوتا ہے رحمان ملک
لانگ مارچ کے انتظامات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ صلیبی جنگ ہونے والی ہے، رحمان ملک
وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ طاہر القادری قانون اچھے طریقے سے جانتے ہیں اور انہیں پتہ ہے کہ قانون توڑا جاتا ہے تو اس کا نتیجہ کیا ہوتا ہے۔
کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ میں پہلے بھی کئی بار واضح کر چکا ہوں کہ لانگ مارچ میں طاہر القادری کی جان کو خطرہ ہے اور انہیں اس حوالے سے آگاہ کرنا میرا فرض ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ طاہر القادری کو لانگ مارچ کے لئے قانونی طریقہ اختیار کرنا چاہئے جبکہ اس کے برعکس انہوں نے لانگ مارچ کے لئے حکومت سے این او سی نہیں مانگا۔
رحمان ملک نے سوال کیا کہ طاہر القادری ضرور بتائیں کہ وہ دبئی میں کس سے ملے تھے؟ وزیر داخلہ نے کہا کہ لانگ مارچ کے انتظامات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ صلیبی جنگ ہونے والی ہے۔
رحمان ملک نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان کے حوالے سے کہا کہ قائد اعظم کا حلف قانونی مجبوری تھا، اس میں کیا حرج ہے۔
کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ میں پہلے بھی کئی بار واضح کر چکا ہوں کہ لانگ مارچ میں طاہر القادری کی جان کو خطرہ ہے اور انہیں اس حوالے سے آگاہ کرنا میرا فرض ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ طاہر القادری کو لانگ مارچ کے لئے قانونی طریقہ اختیار کرنا چاہئے جبکہ اس کے برعکس انہوں نے لانگ مارچ کے لئے حکومت سے این او سی نہیں مانگا۔
رحمان ملک نے سوال کیا کہ طاہر القادری ضرور بتائیں کہ وہ دبئی میں کس سے ملے تھے؟ وزیر داخلہ نے کہا کہ لانگ مارچ کے انتظامات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ صلیبی جنگ ہونے والی ہے۔
رحمان ملک نے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان کے حوالے سے کہا کہ قائد اعظم کا حلف قانونی مجبوری تھا، اس میں کیا حرج ہے۔