انضمام قومی کرکٹ سیٹ اپ سے منسلک رہنے کے خواہاں

بورڈ حکام سے بات کروں گا، جنوبی افریقہ میں کامیابی مشکل ہدف ہے، سابق قائد


Sports Reporter January 12, 2013
بھارت کو اسی کی سرزمین پر ہرانا آسان نہیں تھا مگر قومی کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرکے سیریز اپنے نام کی، انضمام الحق فوٹو: فائل

سابق ٹیسٹ کرکٹر انضمام الحق مستقبل میں بھی قومی کرکٹ سیٹ اپ سے منسلک رہنے کے خواہاں ہیں۔

انھوں نے اس ضمن میں بورڈ حکام سے بات چیت کا عندیہ دیا ہے، ان کے مطابق جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں کامیابی مشکل ہدف ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کیخلاف سیریز سے قبل انضمام نے پاکستانی بیٹسمینوں کی رہنمائی کی جس کے مفید نتائج سامنے آئے، وہ مستقبل میں بھی یہ ذمہ داری انجام دینا چاہتے ہیں۔ نمائندہ ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بورڈ حکام کی درخواست پر6 دن کیلیے کیمپ جوائن کیا تھا، جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز اور دیگر مقابلوں کے لیے آئندہ ہفتے حکام سے ملاقات کروں گا۔

انھوں نے کہا کہ بھارت کو اسی کی سرزمین پر ہرانا آسان نہیں تھا مگر قومی کھلاڑیوں نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرکے سیریز اپنے نام کی،حاصل شدہ یہ اعتماد جنوبی افریقہ میں کام آسکتا ہے، انھوں نے کہا کہ پروٹیز آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیموں کو ہرا کر اپنی صلاحیتیں منوا چکے جبکہ ہماری ٹیم نوجوانوں پر مشتمل اور سیکھنے کے مرحلے سے گزر رہی ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہاں جیتنا ناممکن ہے تاہم یہ ایک مشکل سیریز ہو گی، جب قومی ٹیم میں سینئرز ہوتے تھے تب بھی ہمارے کھلاڑیوں کو وہاں سخت پریشانی پیش آتی تھی۔ انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم کی بدقسمتی ہے کہ اسے مختلف ماحول میں کھیلنے کے مواقع نہیں مل رہے۔



ساری کرکٹ برصغیر، شارجہ، بنگلہ دیش اور بھارت میں ہو رہی ہے جہاں کی وکٹیں تقریباً ایک جیسی ہیں، ہمیں امید کرنی چاہیے کہ ٹیم جنوبی افریقہ میں بہتر پرفارم کرے گی،انھوں نے عرفان اور جنید خان کو قومی ٹیم کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیسر پروٹیز کیلیے بھی مشکلات پیدا کریں گے، عرفان نے اپنے قد کی وجہ سے متاثر کیا مگر اسے اپنی فٹنس پر توجہ دینا ہوگی۔

جنید ایک نیچرل بولر ہیں، یقیناً بھارت کے خلاف کارکردگی سے ان کا اعتماد بڑھا ہوگا، کامران اکمل اپنے کیریئرکے بدترین دور سے گزر رہے ہیں ایسا ہر کھلاڑی کے ساتھ ہوتا ہے جب وہ اسکور نہیں کر پاتا، انھیں اپنی توجہ کرکٹ پر مرکوز رکھنی چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں