عرب ممالک میں شدیدسردی وادی تبوک برف سے ڈھک گئی
شام،مصر،لبنان،فلسطین میں تیزہوا، سردی سے لوگ گھروں میں مقید، زمینی راستے بند۔
شمالی سعودی عرب میں تبوک کے پہاڑی سلسلے پر برفباری کا نادرموسمی نمونہ دیکھنے میں آیا۔
صحرائے عرب کے باسی اوراہل علاقہ ملک میں برفباری کا نادر نمونہ دیکھنے کیلیے بڑی تعداد میں گھروں سے نکل آئے جس کے باعث سڑکوں پرغیرمعمولی ٹریفک جام ہوگیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق تبوک کے باسی جمعے کی صبح بیدار ہوئے توساری وادی برف کی سفید چادر سے ڈھکی پائی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہرمیں دس سینٹی میٹر برف پڑ چکی ہے۔ادھرشام میں بشار الاسد کی فوج کے ہاتھوں ستائے گئے شہریوں کو شدید موسمی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
موسلا دھار بارش، برفباری اوریخ بستہ تیزہوائوں سے شامی پناہ گزینوں کے ملک کے اندر اور سرحدی علاقوں میں لگائے گئے کیمپ اکھڑ گئے۔مصیبت زدہ شامی سخت سردی سے بچنے کی خاطر اپنے ہی گھروں کے کھڑکیاں،دروازے اوراسکولوں کا فرنیچر بطور ایندھن استعمال کرنے پرمجبور ہوگئے۔ اردن، ترکی اور لبنان میں شامی مہاجر کیمپوں میں طوفانی ہوا نے قیامت صغری برپا کردی۔ سب سے زیادہ متاثرہ اردن میں الزعتری کیمپ تھا۔
ایک بین الاقوامی امدادی ایجنسی نے ہرگھرانے کیلیے گیس کا ایک سلنڈر فراہم کیا ہے، ادھر اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکونے کیمپوں میں مقیم شامیوں کے لیے فوری امداد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے، اردن میں شدید بارشوں اور برفباری سے ملک کی بڑی شاہرایں زیرآب آگئیں جس کی وجہ سے عوام کو ٹریفک کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ راستے بند اور ٹوٹنے کی وجہ سے لوگ گھروں میں مقید ہیں۔
صحرائے عرب کے باسی اوراہل علاقہ ملک میں برفباری کا نادر نمونہ دیکھنے کیلیے بڑی تعداد میں گھروں سے نکل آئے جس کے باعث سڑکوں پرغیرمعمولی ٹریفک جام ہوگیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق تبوک کے باسی جمعے کی صبح بیدار ہوئے توساری وادی برف کی سفید چادر سے ڈھکی پائی ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق شہرمیں دس سینٹی میٹر برف پڑ چکی ہے۔ادھرشام میں بشار الاسد کی فوج کے ہاتھوں ستائے گئے شہریوں کو شدید موسمی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔
موسلا دھار بارش، برفباری اوریخ بستہ تیزہوائوں سے شامی پناہ گزینوں کے ملک کے اندر اور سرحدی علاقوں میں لگائے گئے کیمپ اکھڑ گئے۔مصیبت زدہ شامی سخت سردی سے بچنے کی خاطر اپنے ہی گھروں کے کھڑکیاں،دروازے اوراسکولوں کا فرنیچر بطور ایندھن استعمال کرنے پرمجبور ہوگئے۔ اردن، ترکی اور لبنان میں شامی مہاجر کیمپوں میں طوفانی ہوا نے قیامت صغری برپا کردی۔ سب سے زیادہ متاثرہ اردن میں الزعتری کیمپ تھا۔
ایک بین الاقوامی امدادی ایجنسی نے ہرگھرانے کیلیے گیس کا ایک سلنڈر فراہم کیا ہے، ادھر اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکونے کیمپوں میں مقیم شامیوں کے لیے فوری امداد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے، اردن میں شدید بارشوں اور برفباری سے ملک کی بڑی شاہرایں زیرآب آگئیں جس کی وجہ سے عوام کو ٹریفک کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ راستے بند اور ٹوٹنے کی وجہ سے لوگ گھروں میں مقید ہیں۔