لانگ مارچ اسلام آباد سیل اسپتالوں میں ایمرجنسی

شاہراہ دستوربھی بند،سخت چیکنگ،آنسوگیس شیل، ربڑ گولیاں فراہم،موبائل سروس معطلی کاامکان۔

شاہراہ دستوربھی بند،سخت چیکنگ،آنسوگیس شیل، ربڑ گولیاں فراہم،موبائل سروس معطلی کاامکان. فوٹو: اے ایف پی/فائل

WASHINGTON:
اسلام آباد انتظامیہ نے طاہر القادری کے 14 جنوری کے لانگ مارچ کے پیش نظر 2 روز قبل ہی اسلام آباد کو سیل کردیا اور کنٹینرز لگاکر دارالحکومت کے تمام داخلی اور خارجی راستوں بند کردیئے ہیں ، شاہراہ دستور کو بھی کنٹینرز رکھ کر بند کردیا گیا ہے ۔

اسلام آباد میں داخل ہونیوالے شہریوں کے شناختی کارڈز کی سختی سے چیکنگ کی جارہی ہے۔ برطانوی ویب سائٹ کے مطابق لانگ مارچ کے موقع پر کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے آج ہفتہ کی صبح سے اسلام آباد کے 2 بڑے سرکاری ہسپتالوں پمز اور پولی کلینک میں ایمرجنسی نافذ کردی جائے گی۔ عملے کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ پمز میں 150 اور پولی کلینک میں 100 اضافی بیڈ لگائے گئے ہیں۔

آئی این پی کے مطابق مارچ کے شرکاکو روکنے کیلئے پولیس اور پیرا ملٹری فورسز کو 5 کروڑ روپے کے آنسوگیس کے شیل ، ربڑ کی گولیاں اور دیگر آلات فراہم کیے جائیں گے۔ خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر سے اضافی نفری طلب کرلی گئی ہے ۔ پشاورسے خبرنگار کے مطابق آج 4 ہزار ایف سی اہلکار اسلام آباد کیلیے روانہ ہوجائیں گے۔ فوج سے بھی سٹینڈ بائی رہنے کیلئے کہا گیا ہے۔




ثناء نیوز کے مطابق پنجاب حکومت وفاق کو 2 ہزار اہلکار فراہم کرے گی۔ ریلوے پولیس نے لاہور سے راولپنڈی تک ہنگامی سکیورٹی پلان جاری کردیا ، مارچ کے حوالے سے پلے کارڈزاور بینرز لگانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ آن لائن کے مطابق لانگ مارچ کے موقع پر اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں مختلف مقامات پر موبائل فون سروس بند کرنیکا امکان ہے۔ وزارت داخلہ نے اس ضمن میں صوبوں سے رابطہ کرلیا ۔

وزیر داخلہ رحمن ملک نے کل اتوار کو تمام ہوم سیکریٹریز ، آئی جیز اور انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ادھر تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے کہا کہ لانگ مارچ کو روکنے کی کوششیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔
Load Next Story