’’رد الفساد‘‘ میں دہشتگردوں کے متعدد منصوبے ناکام بنائے گئے آپریشن کی تفصیلات جاری

آپریشن میں اب تک 30 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں، آئی ایس پی آر

آپریشن میں اب تک 30 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں، آئی ایس پی آر، فوٹو؛ فائل

آئی ایس پی آر نے آپریشن ردالفساد کی تفصیلات جاری کردیں جس کے مطابق دہشت گردوں کے کئی منصوبے بروقت کارروائی سے ناکام بنادیئے گئے جب کہ آپریشن میں اب تک 30 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہوئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آ ئی ایس پی آر) نے ملک میں جاری آپریشن ردالفساد کی تفصیلات جاری کردیں جس کے مطابق آپریشن میں دہشت گردوں کے منصوبے بروقت و مؤثر کارروائی سے خاک میں ملائے گئے اور متعدد منصوبے تکمیل سے قبل ہی ناکام بنا دیئے گئے، 18، 26 فروری اور 17 مارچ کو مہمند، خیبر، باجوڑ، پاک افغان بارڈر پر سرحدی چوکیوں اور فرنٹیئر کانسٹیبلری ٹریننگ سینٹر پر حملے ناکام بنائے گئے۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق 21 فروری کوتنگی چارسدہ میں کچہری پر دہشت گرد حملے کو پولیس نے ناکام بنایا،7 مارچ کو صوابی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کو بروقت نشانہ بنایا گیا جب کہ صوابی میں پانچوں دہشت گرد جوڈیشل کمپلیکس پرحملے کی تیاری میں مصروف تھے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں ؛دہشت گردی کے خاتمے تک ''آپریشن ردالفساد'' جاری رہے گا، وزیراعظم


آئی ایس پی آر کے مطابق جوابی کارروائیوں میں دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچا، گورا پرائے ، شلمان میں جوابی کارروائی کے دوران 30 سے زائد دہشت گرد ہلاک کیے جب کہ قوم و ملک کے تحفظ میں 9 افسران اور ایک جوان نے جام شہادت نوش کیا، اس کے علاوہ 10 جوان اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ آپریشن رد الفساد کا مقصد حاصل کردہ کامیابیوں کو مستحکم کرنا ہے، آرمی چیف

ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ ردالفساد کی کامیابی میں انٹیلی جنس، سیکیورٹی اداروں کی بروقت اطلاعات شامل ہیں جب کہ دہشت گردوں کو پاک افغان سرحد کے پارچھپے عناصر کی مدد و حمایت حاصل ہے، امید ہے کہ افغان حکومت اور اس کے سیکیورٹی ادارے صورتحال کی بہتری کے لیے کردار ادا کریں گے اور بین الاقوامی برادری بھی بگڑی صورتحال بہتر بنانے میں کردار ادا کرے گی۔

واضح رہے کہ ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ملک بھر میں آپریشن رد الفساد کا اعلان کیا تھا۔
Load Next Story