صحافیوں کی شہادتپی ایف یوجے کی اپیل پر ملک گیراحتجاج

کراچی میں پریس کلب کے باہر کے یوجے کے تحت مظاہرہ،قاتلوں کو گرفتارکیا جائے

کراچی میں پریس کلب کے باہر کے یوجے کے تحت مظاہرہ،قاتلوں کو گرفتارکیا جائے فوٹو: فائل

پی ایف یوجے کی اپیل پرکوئٹہ بم دھماکوں میں تین صحافیوں کی شہادت اور تین کے زخمی ہونے پرجمعے کوملک بھر میں یوم سیاہ منایا گیا۔

صحافیوں نے بطوراحتجاج بازوئوں پرسیاہ پٹیاں باند ھ کرکام کیا۔ مختلف پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ کراچی پریس کلب کے باہرکراچی یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیاگیا جس میں صحافیوں کیمرہ مینوں فوٹوگرافروںکی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر پی ایف یوجے کے سیکریٹری جنرل امین یوسف اور کے یوجے کے صدر جی ایم جمالی نے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی کے المناک سانحے کی مذمت کی اور صحافیوں کے تحفظ کیلیے موثر انتظامات کا مطالبہ کیا۔




انھوں نے کہا کہ حکومت صحافیوں کے مسائل حل کرنے اور انھیں جان و مال کا تحفظ فراہم کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے، پی ایف یوجے نے شہید صحافیوں کے قاتلوں کی گرفتاری آٹھویں ویج بورڈ کی تشکیل کیلیے 28جنوری کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دریں اثناکوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے صحافی سیف الرحمن کی نماز جنازہ بعد نماز عصر بلدیہ ٹائون میں ادا کی گئی اور مواچھ گوٹھ کے قبرستان میں سپردخاک کیاگیا۔

نماز جنازہ میں پی ایف یوجے اور کے یو جے کے عہدیداروں ، صحافیوں، کیمرہ مینوں فوٹوگرافروں ، علاقے کے معززین عزیزواقارت اوردوست احباب کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔کوئٹہ، اسلام آباد ، پشاور، بہاولپور، سیالکوٹ سمیت کئی شہروں میں صحافیوں کی شہادت پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قاتلوں کو فوری گرفتارکرے۔
Load Next Story