حفیظ کا اسپاٹ فکسرز کو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ
جب بھی محسوس ہوا کہ ٹیم کے کام نہیں آسکتا تو خود ہی کرکٹ چھوڑ دوں گا۔
قومی کرکٹر محمد حفیظ نے کہا ہے کہ اسپاٹ فکسرز کو کبھی معاف نہیں کرنا چاہیے، ایسے فیصلے کیے جائیں جو دوسروں کیلیے عبرت کا باعث بنیں، جب تک کھیل سکا پاکستان کیلیے ہی کھیلوں گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دوبارہ فکسنگ کا آنا افسوسناک ہے، اسپاٹ فکسرز کے خلاف ایسے فیصلے کیے جائیں جو دوسروں کیلیے مثال بنیں، اسپاٹ فکسنگ پر اپنے پہلے موقف پر قائم ہوں، کسی فرد کے خلاف نہیں تاہم جس نے بھی پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا تو اسے معاف نہیں کرنا چاہیے۔
حفیظ نے کہا کہ دورہ انگلینڈ کے بعد خود کو فٹ محسوس نہیں کر رہا تھا۔ انجری کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا، کسی بھی کھلاڑی کیلئے کم بیک کرنا آسان نہیں ہوتا۔ اب پوری طرح فٹ ہوں، دورہ ویسٹ انڈیز کیلئے سلیکٹرز نے اعتماد دیا ہے، ان کی توقعات پر پورا اترتے ہوئے اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کروں گا۔
آل راﺅنڈر نے کہا کہ بیٹنگ میں اپنی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا اور بولنگ کے ذریعے کم بیک کی کوشش کی۔ جب بھی محسوس ہوا کہ ٹیم کے کام نہیں آسکتا تو خود ہی کرکٹ چھوڑ دوں گا۔ عزت کے ساتھ جب تک کھیل سکا پاکستان کیلیے ہی کھیلوں گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دوبارہ فکسنگ کا آنا افسوسناک ہے، اسپاٹ فکسرز کے خلاف ایسے فیصلے کیے جائیں جو دوسروں کیلیے مثال بنیں، اسپاٹ فکسنگ پر اپنے پہلے موقف پر قائم ہوں، کسی فرد کے خلاف نہیں تاہم جس نے بھی پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا تو اسے معاف نہیں کرنا چاہیے۔
حفیظ نے کہا کہ دورہ انگلینڈ کے بعد خود کو فٹ محسوس نہیں کر رہا تھا۔ انجری کی وجہ سے مشکلات کا سامنا رہا، کسی بھی کھلاڑی کیلئے کم بیک کرنا آسان نہیں ہوتا۔ اب پوری طرح فٹ ہوں، دورہ ویسٹ انڈیز کیلئے سلیکٹرز نے اعتماد دیا ہے، ان کی توقعات پر پورا اترتے ہوئے اچھا پرفارم کرنے کی کوشش کروں گا۔
آل راﺅنڈر نے کہا کہ بیٹنگ میں اپنی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا اور بولنگ کے ذریعے کم بیک کی کوشش کی۔ جب بھی محسوس ہوا کہ ٹیم کے کام نہیں آسکتا تو خود ہی کرکٹ چھوڑ دوں گا۔ عزت کے ساتھ جب تک کھیل سکا پاکستان کیلیے ہی کھیلوں گا۔