چوری اوپرسے سینہ زروی بھارتی ایئر چیف مارشل کی پاکستان کو دھمکی

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا


ویب ڈیسک January 12, 2013
پاکستان کی جانب سے فائربندی کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو دوسرے آپشنز پر غور کرنا پڑے گا،بھارتی ایئرچیف مارشل فوٹو:فائل

بھارتی ائیر چیف مارشل این اے کے براؤن نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرپاکستان کی جانب سے فائربندی کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو دوسرے آپشنز پر غور کرنا پڑے گا۔

لائن آف کنٹرول پرفائرنگ کے واقعات گزشتہ کچھ دنوں سے جاری ہیں اس سلسلے میں پاکستان نے جب بھارت سے ان واقعات پراحتجاج کیا تو بھارت نے اپنی روایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واویلا مچانا شروع کردیا کہ پاکستان کی جانب سے کی گئی فائرنگ کے نتیجے میں 2بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے،پاکستان نے بھارت کو ان واقعات کی اقوام متحدہ یا کسی تیسرے فریق سے تحقیقات کرانے کی پیش کش بھی کی جس کا بھارت نے آج تک جواب نہیں دیا۔

بھارتی وزیر دفاع اے کے اینتھونی کا کہنا ہے کہ دو بھارتی فوجیوں کی موت پاکستان کے ساتھ تعلقات کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی ہے۔ اور تو اور بھارتی حکومت اور فوج کی معصومیت کا ثبوت دیتے ہوئے وہ مزید کہتے ہیں کہ فائرنگ ہمیشہ پاکستانی افواج کی طرف سے کی جاتی ہے بھارتی تو انتہائی سوچ سمجھ کر جوابی کاروائی کرتے ہیں۔اور موصوف یہاں رکے نہیں دھمکی دیتے ہوئے یہ بھی کہہ ڈالا کہ بھارت اپنے دفاع میں ہر ممکن اقدام کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹرجنرل ملٹری آپریشنز نے اپنے بھارتی ہم منصب سے ہاٹ لائن پررابطہ کرکے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر کی گئی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق رواں ہفتے بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے 2 جوان شہید ہوئے،6 جنوری کو بھارتی فوج نے حاجی پیر سیکٹر سے سرحدی خلاف ورزی کرتے ہوئے فائرنگ کی جس سے لانس نائیک اسلم شہید اور سپاہی وسیم زخمی ہوا تاہم پاک فوج کی جوابی کارروائی سے بھارتی فوجی ہتھیار چھوڑ کر بھاگنے پر مجبورہو گئے جبکہ 10 جنوری کوبھارت کی جانب سے کی گئی فائرنگ سے حوالدار غلام محی الدین شہید ہوا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں