تنخواہ کیلئےآواز اٹھانے والا کانسٹیبل نوکری سے فارغ ہونے کے بعد پھل فروش بن گیا
دین محمد نے پیٹ کی آگ بجھانے کیلئےڈی پی او آفس بہاولپور کےسامنے پھلوں کی ریڑھی لگالی
لاہور:
تنخواہ نہ ملنے پر سوشل میڈیا پر آواز اٹھانے والے کانسٹیبل دین محمد کو نوکری سے فارغ کردیا گیا اور اب وہ پھل بیچنے پر مجبور ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بہاولپور سے تعلق رکھنے والے پولیس کانسٹیبل دین محمد نے 7 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر سوشل میڈیا پر وزیراعلیٰ پنجاب اور پولیس کے بڑوں کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بہاولپور پولیس کے اعلیٰ افسر نے مبینہ طور پر دین محمد کوتشدد کا نشانہ بنایا اور اس پر چار مقدمات درج کرکے گرفتارکرلیا۔ یہی نہیں کانسٹیبل دین محمد کو نوکری سے بھی فارغ کردیا گیا ہے جس کے بعد اس نے پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے ڈی پی او آفس کے سامنے پھلوں کی ریڑھی لگالی لی ہے۔
سابق پولیس اہلکار دین محمد نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حق کی آواز بلند کرنے پر مجھے یہ سزا دی جارہی ہے اور اب مجھے سرکاری ملازم بھی تسلیم نہیں کیا جارہا، دین محمد نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ آئندہ الیکشن میں خادم اعلیٰ پنجاب کے مقابلے میں الیکشن لڑیں گے۔
تنخواہ نہ ملنے پر سوشل میڈیا پر آواز اٹھانے والے کانسٹیبل دین محمد کو نوکری سے فارغ کردیا گیا اور اب وہ پھل بیچنے پر مجبور ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بہاولپور سے تعلق رکھنے والے پولیس کانسٹیبل دین محمد نے 7 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر سوشل میڈیا پر وزیراعلیٰ پنجاب اور پولیس کے بڑوں کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بہاولپور پولیس کے اعلیٰ افسر نے مبینہ طور پر دین محمد کوتشدد کا نشانہ بنایا اور اس پر چار مقدمات درج کرکے گرفتارکرلیا۔ یہی نہیں کانسٹیبل دین محمد کو نوکری سے بھی فارغ کردیا گیا ہے جس کے بعد اس نے پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے ڈی پی او آفس کے سامنے پھلوں کی ریڑھی لگالی لی ہے۔
سابق پولیس اہلکار دین محمد نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حق کی آواز بلند کرنے پر مجھے یہ سزا دی جارہی ہے اور اب مجھے سرکاری ملازم بھی تسلیم نہیں کیا جارہا، دین محمد نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ آئندہ الیکشن میں خادم اعلیٰ پنجاب کے مقابلے میں الیکشن لڑیں گے۔