پیپلزپارٹی نے مردم شماری کا طریقہ کار سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

مردم شماری کے کئی اہم معاملات کو خفیہ رکھا گیا حالانکہ معلومات تک رسائی ہمارا بنیادی حق ہے، درخواست میں موقف


ویب ڈیسک March 20, 2017
ہم دوبارہ مردم شماری کا مطالبہ نہیں کررہے موجودہ طریقہ کار کو ہی شفاف بنایا جائے، فرحت اللہ بابر۔ فوٹو : فائل

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے بعد پیپلزپارٹی نے بھی مردم شماری کے طریقہ کار کو عدالت میں چیلنج کردیا ہے۔

پیپلز پارٹی کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت، ادارہ شماریات اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے جب کہ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ مردم شماری میں کئی اہم معاملات کو خفیہ رکھا گیا ہے، معلومات تک رسائی ہمارا بنیادی حق ہے لہذا آئین کے مطابق مردم شماری کا طریقہ کار شفاف ہونا چاہیے جب کہ اس حوالے سے 12 مارچ کو وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسحاق ڈار کو خط بھی لکھا تھا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : مردم شماری کےلئے 10 سال پرانا فارم

سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی پی سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر ہمارے تحفظات ہیں، مردم شماری انتہائی اہم معاملہ ہے، اگر معاملہ شفاف نہ ہوا تو وفاق اور اس کی وحدت کے لیے خطرناک ہوسکتا ہے، مردم شماری کے معاملے میں بداعتمادی کو ختم نہیں کیا گیا تو وفاق کے لیے مناسب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کے مختلف طبقات اور صوبوں سے شکایات آرہی ہیں لہذا پیپلزپارٹی کا بنیادی مطالبہ اس عمل کو شفاف بنانا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : مردم شماری فارم میں معذورافراد کا کالم

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ہم دوبارہ مردم شماری کا مطالبہ نہیں کررہے موجودہ طریقہ کار کو ہی شفاف بنایا جائے اور مردم شماری کے طریقہ کار میں آئین سے متصادم شقوں کو ختم کیا جائے جب کہ وفاق سے مطالبہ ہے کہ شہریوں کے تحفظات کو دور کیا جائے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں:مردم شماری کا طریقہ سپریم کورٹ میں چیلنج

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایم کیو ایم پاکستان نے بھی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مردم شماری کے طریقہ کار کے خلاف درخواست دائر کرائی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں