سندھ میں شراب کی فروخت پر پابندی کا فیصلہ عبوری طور پرمعطل
شراب کی ریگولیشن ہائی کورٹ کا کام نہیں، سپریم کورٹ کے ریمارکس
سپریم کورٹ نے شراب کی فروخت پر پابندی سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ عبوری طور پر معطل کردیا۔
جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے شراب کی فروخت پر پابندی سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران شراب کے قانونی بیوپاریوں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ فیصلہ صادر کرنے سے قبل ہائی کورٹ نے ہمارا موقف ہی نہیں سنا۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ شراب کی ریگولیشن ہائی کورٹ کا کام نہیں اگر کوئی قانون پر عمل نہیں کرتا تو پولیس کا کام ہے کہ وہ کارروائی کرے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : شراب کی فروخت پر پابندی کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل
سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب کی فروخت پرپابندی کا فیصلہ عبوری طورپرمعطل کرتے ہوئے سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی، درخواست کی آئندہ سماعت سپریم کورٹ کا 3 رکنی بنچ کرے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سندھ میں تمام شراب خانے بند کرنے کا حکم
واضح رہے کہ سندھ ہائی کوٹ نے چند روز قبل صوبے بھر میں شراب کی خرید و فروخت کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے شراب کی فروخت پر پابندی سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران شراب کے قانونی بیوپاریوں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ فیصلہ صادر کرنے سے قبل ہائی کورٹ نے ہمارا موقف ہی نہیں سنا۔ جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیئے کہ شراب کی ریگولیشن ہائی کورٹ کا کام نہیں اگر کوئی قانون پر عمل نہیں کرتا تو پولیس کا کام ہے کہ وہ کارروائی کرے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : شراب کی فروخت پر پابندی کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل
سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب کی فروخت پرپابندی کا فیصلہ عبوری طورپرمعطل کرتے ہوئے سماعت 3 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی، درخواست کی آئندہ سماعت سپریم کورٹ کا 3 رکنی بنچ کرے گا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سندھ میں تمام شراب خانے بند کرنے کا حکم
واضح رہے کہ سندھ ہائی کوٹ نے چند روز قبل صوبے بھر میں شراب کی خرید و فروخت کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا تھا۔