بلوچستان حکومت عملاً رٹ کھوچکی ہے رضا ہارون

کوئٹہ بم دھماکوں پرہنگامی اقدام کیاجائے ،پریس کلب میں ہزارہ فورم کی پریس کانفرنس.


Staff Reporter January 13, 2013
ہزارہ ینگ موومنٹ کے تحت مظاہرے سے رکن صوبائی اسمبلی رضا ہارون خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن اور صوبائی وزیر رضا ہارون نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں بم دھماکوں میں100سے زائد افراد کی شہادت کے بعد عوام کی جا نب سے اپنے پیاروں کے جنازے روڈ پر رکھ کر انصاف کا تقاضا کرنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ بلوچستان حکومت عملاً اپنی رٹ کھو چکی ہے۔

وفاقی حکومت فوراً اس صورتحال کا نوٹس لے اور بلوچستان میں قیام امن کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں،اب وہاں کے عوام کی نظریں وفاق کی طرف مرکوز ہیں اور وہ انصاف کے طلبگار ہیں ، ہمیں یقین ہے کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری اس تمام صورتحال پر فوری اپنا کردار اداکریں گے، وہ ہفتے کو کراچی پریس کلب کے باہر ہزارہ مغل یکجہتی فورم کے تحت کوئٹہ دھماکوں میں بے گناہ افراد کی شہادت پر بلوچستان حکومت کی بے حسی کے خلاف منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،انھوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات ایک سازش کے تحت خراب کیے جارہے ہیں اور وہاں بے گناہ افراد کو شہید کیا جارہا ہے لیکن وہاں کے حکمران خواب غفلت میں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کوئٹہ دھماکوں میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے باوجود بلوچستان حکومت کا کوئی وزیر یا رکن اسمبلی اپنے گھروں سے باہر نہیں آیا،انھوں نے کہا کہ ان 100سے زائد شہدا کے پیارے گذشتہ2 روز سے جنازے سڑکوں پر رکھ کر سخت سردی میں انصاف کے طلبگار ہیں، لیکن بلوچستان حکومت کے وزیر اعلیٰ پتہ نہیں کہاں ہیں،انھوں نے صدر، وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں قیام امن کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور بم دھماکوں میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے،پریس کانفرنس سے خطاب میں ہزارہ قبیلے کے سربراہ مہدی موسیٰ نے کہا کہ میں سابق جنرل کا بیٹا ہوں، ہم100برس سے کوئٹہ میں رہ رہے ہیں۔

09

انھوں نے کہا کہ ہزارہ برادری پرامن قوم ہے، ہمارا کسی جرائم پیشہ گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے، ہزارہ قبیلہ محب وطن ہے اور پاکستان کی حفاظت کے لیے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں، ایک سازش کے تحت ہزارہ کمیونیٹی کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور ہم اپنے پیاروں کے جنازے اٹھا اٹھا کر تھک گئے ہیں، بلوچستان حکومت صوبے میں قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے لہٰذا بلوچستان حکومت کو فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ کوئٹہ کو فوج کے حوالے کیا جائے،بلوچستان حکومت کو برطرف کرکے وہاں گورنر راج نافذ کیا جائے اور چیف جسٹس بلوچستان کے حالات کا فوری نوٹس لیں، اس موقع پر ایم کیو ایم کے رہنما رضا ہارون نے کہا کہ ایم کیو ایم ہزارہ قبیلے کے تمام مطالبات کی تائید کرتی ہے،بعد ازاں ہزارہ کمیونٹی کے سیکڑوں افراد نے کوئٹہ دھماکوں میں شہادتوں کے خلاف پریس کلب کا باہر احتجاجی دھرنا دیا اور دھماکوں کے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں