مَالی میں فرانسیسی مداخلت کے بعد اسلام پسند پسپا 100سے زائد ہلاک

شہر’’کونا ‘‘سےباغیوں کاقبضہ ختم،مالی کی سرکاری فوج کےساتھ فرانسیسی طیارےبھی تھے،ایک فرنچ پائلٹ کے بھی مرنےکی اطلاع۔

برطانیہ اور نائیجیریا نے کارروائی کی حمایت کردی، امریکا کا بھی لاجسٹک سپورٹ کیلیے غور، باغیوں کا تعلق القاعدہ سے ہے، ایمرجنسی نافذ. فوٹو: اے ایف پی

افریقی ملک مالی کی سرکاری سیکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ فرانسیسی فوج کے فضائی حملوں کے بعد دفاعی نقطہ نظر سے اہم شہر کونا (Konna) کو اسلام پسند شدت پسندوں کے قبضے سے آزاد کرا لیاگیا ہے۔

مالی اور فرانس کے فوجیوں کی باغیوں کے خلاف مشترکہ کارروائی میں 100سے زائد اسلامی شدت پسند ہلاک کرنے اور باغیوں کے پسپا ہونے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔ فرانس کے جنگی طیاروں نے باغیوں کے خلاف کارروائی میں مالی کی فوج کا ساتھ دیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مالی کے حکام کا کہنا ہے کہ اس شہر پر باغیوں نے کچھ عرصہ قبل ہی قبضہ کیا تھا جبکہ اب ان کو جنوب کی جانب دھکیل دیا گیا ہے۔


واضح رہے کہ مذکورہ خبر کے چند گھنٹے پہلے ہی فرانس کے صدر فرانکوئس اولاندے نے اعلان کیا تھا کہ فرانس نے مالی میں فوج کی مدد کیلیے فوجی کارروائی شروع کردی ہے۔ واضح رہے کہ مالی میں مسلح گروپوں نے گذشتہ برس اپریل میں ملک کے شمالی علاقوں کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا اور ان مسلح گروپوں میں سے بعض کا تعلق القاعدہ سے ہے۔ فرانس کے صدر نے کہا تھا کہ اسلامی شدت پسند مالی کو ایک دہشت گرد ریاست میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں جبکہ اس اعلان کے بعدفرانس نے مالی میں فوج کی مدد کے لیے فوجی کارروائی بھی شروع کر دی۔



واضح رہے کہ مالی کے صدر نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور ان کے مطابق یہ ابتدائی طور پر 10 روز تک برقرار رہے گی۔کونا شہر کے قریبی شہر موپٹی Moptiکے شہریوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے فرانسیسی فوجیوں کو مالی کے فوجیوں کی تیاریوں میں مدد کرتے ہوئے دیکھا ہے تاکہ وہ اسلامی شدت پسندوں کے خلاف جوابی کارروائی کرسکیں۔ برطانوی حکومت نے فرانس کی فوجی کارروائی کی حمایت کی ہے جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ وہ فرانس کو انٹیلی جنس اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ ایک سال سے جاری تنازع میں یہ سب سے بڑی خونی کارروائی ہے جس میں اسلامی شدت پسندوں کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔
Load Next Story