امریکا کے ساتھ جنگ کی صلاحیت رکھتے ہیں شمالی کوریا
شمالی کوریا نے یورینیم افزودگی کو دگنا کر لیا، انٹرنیشنل اٹومک انرجی ایجنسی
شمالی کوریا نے کہا ہے کہ امریکا جس قسم کی بھی جنگ چاہے، وہ بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے سرکاری ٹی وی پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ شمالی کوریا امریکا سے جنگ کرنے کی پوری صلاحیت اور جذبہ رکھتا ہے، اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے جاپان کے دورے کے دوران ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے شمالی کوریا کو سخت الفاظ میں خبردار کیا تھا کہ وہ جنوبی کوریا اور امریکی فوج مخالف اقدامات سے باز رہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کے خلاف فوجی طاقت کے ممکنہ استعمال کا عندیہ دیا تھا، ادھر ٹرمپ انتظامیہ نے شمالی کوریا پر سخت پابندیاں عائد کرنے پر غور شروع کر دیا ہے، ایک سینئر امریکی عہدیدار نے بتایا کہ شمالی کوریا کو گلوبل فنانشل سسٹم سے بے دخل کرنے کیلیے مزید سخت پابندیاں لگانے کیلیے غور کیا جا رہا ہے، مزید پابندیاں لگانے کا مقصد شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے ایٹمی پروگرام کو کنٹرول میں رکھنا ہے، پابندیوں سے شمالی کوریا پر معاشی اور سیاسی دباؤ بڑھایا جائے گا، پابندیوں کا مسودہ صدر ٹرمپ کے نیشنل سیکیورٹی مشیر ایچ آر مک ماسٹر تیار کر رہے ہیں جو چند ہفتوں میں صدر ٹرمپ کو منظوری کیلیے پیش کیا جائے گا، اس سلسلے میں مک ماسٹر نے ہفتے کے روز ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ حال ہی میں وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے چین کے دورے کا مقصد یہ تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ اسٹرٹیجک صبر کی ہماری پالیسی اب ختم ہو چکی ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹومک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہا کہ شمالی کوریا نے چند سالوں میں اپنی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو دگنا کر لیا ہے، آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو نے کہا کہ شمالی کوریا کی ایٹمی صلاحیت بڑھتی جا رہی ہے۔
شمالی کوریا کے وزیر خارجہ نے سرکاری ٹی وی پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ شمالی کوریا امریکا سے جنگ کرنے کی پوری صلاحیت اور جذبہ رکھتا ہے، اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے جاپان کے دورے کے دوران ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے شمالی کوریا کو سخت الفاظ میں خبردار کیا تھا کہ وہ جنوبی کوریا اور امریکی فوج مخالف اقدامات سے باز رہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کے خلاف فوجی طاقت کے ممکنہ استعمال کا عندیہ دیا تھا، ادھر ٹرمپ انتظامیہ نے شمالی کوریا پر سخت پابندیاں عائد کرنے پر غور شروع کر دیا ہے، ایک سینئر امریکی عہدیدار نے بتایا کہ شمالی کوریا کو گلوبل فنانشل سسٹم سے بے دخل کرنے کیلیے مزید سخت پابندیاں لگانے کیلیے غور کیا جا رہا ہے، مزید پابندیاں لگانے کا مقصد شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے ایٹمی پروگرام کو کنٹرول میں رکھنا ہے، پابندیوں سے شمالی کوریا پر معاشی اور سیاسی دباؤ بڑھایا جائے گا، پابندیوں کا مسودہ صدر ٹرمپ کے نیشنل سیکیورٹی مشیر ایچ آر مک ماسٹر تیار کر رہے ہیں جو چند ہفتوں میں صدر ٹرمپ کو منظوری کیلیے پیش کیا جائے گا، اس سلسلے میں مک ماسٹر نے ہفتے کے روز ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ حال ہی میں وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے چین کے دورے کا مقصد یہ تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ اسٹرٹیجک صبر کی ہماری پالیسی اب ختم ہو چکی ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹومک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہا کہ شمالی کوریا نے چند سالوں میں اپنی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو دگنا کر لیا ہے، آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو نے کہا کہ شمالی کوریا کی ایٹمی صلاحیت بڑھتی جا رہی ہے۔