سوئٹزرلینڈ میں پاکستانیوں کی دولت کا پتہ چلانے کیلیے معاہدہ طے

دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کے معاہدے کے تحت معلومات کاتبادلہ اگلے سال جولائی سے ہوگا


Numainda Express March 22, 2017
حاصل کی جانے والی معلومات کے موجودہ دائرہ کار کو وسعت ملے گی۔ فوٹو؛ فائل

سوئس بینکوں میں موجود پاکستانیوں کی دولت کا سُراغ لگانے کیلیے پاکستان اورسوئٹزرلینڈ کے درمیان دہرے ٹیکسوں سے بچاؤ کا نظرثانی شدہ معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت پاکستانی ٹیکس اتھارٹیزسوئس بینکوں میں پاکستانیوں کی دولت بارے سوئس ٹیکس اتھارٹیز سے معلومات حاصل کرسکیں گی تاہم معلومات کا تبادلہ اگلے سال یکم جولائی سے شروع ہوگا۔

اسلام آباد میں منعقد ہونے والی تقریب میں پاکستان کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین ڈاکٹر محمد ارشاد نے جبکہ سوئٹزر لینڈ کی طرف سے پاکستان میں سوئٹزرلینڈ کے سفیر مارک جارج نے معاہدے پردستخط کئے۔

اس موقع پروزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر خان، سوئٹزرلینڈ کے سفارتخانہ، وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے سینئر حکام بھی موجود تھے۔ نظرثانی شدہ معاہدہ کے نمایاں خدوخال میں معلومات کے تبادلے سے متعلق آرٹیکل کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ معیار سے ہم آہنگ نئے آرٹیکل سے تبدیلی شامل ہے جو او ای سی ڈی ماڈل پر مبنی ہے۔

ڈومیسٹک ٹیکس قوانین کے نفاذ کیلئے درخواست کے ذریعے حاصل کی جانے والی معلومات کے موجودہ دائرہ کار کو وسعت ملے گی۔ اس سے ٹیکس مقاصد کیلیے بینک معلومات تک رسائی ملے گی اور ایسی معلومات سے محض اس بنا پر انکار نہیں کیا جاسکے گا کہ یہ معلومات بینک یا کسی دوسرے مالیاتی ادارہ کی طرف سے روکی گئی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں