داعش سے تعلق کے شبہ میں جرمنی کا اپنے دو شہریوں کو ملک بدر کرنے کا اعلان

داعش سے تعلق کے شبہے میں الجیرین اور نائیجیرین نژاد جرمن شہریوں کو ملک بدر کیا گیا ہے


ویب ڈیسک March 22, 2017
دونوں ملزمان کی ملک بدری اپریل کے وسط تک کر دی جائے گی، وزیر داخلہ لوور سیکسونی۔ فوٹو: فائل

جرمنی نے بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ سے تعلق کے شبہے میں اپنے ہی دو شہریوں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے جو جرمنی کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جرمنی نے دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شبہے میں اپنے ہی دو شہریوں کو بے دخل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جرمن حکام کے مطابق دونوں شہری جرمنی میں پیدا ہوئے تھے لیکن ان کے والدین غیر ملکی ہیں، ملک بدر ہونے والوں میں ایک الجیرین نژاد اور دوسرا نائیجیرین نژاد جرمن شہری ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: اسلامی شدت پسندی جرمنی کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، انجیلا مرکیل

دونوں گرفتار افراد پر تاحال فرد جرم عائد نہیں کی جا سکی ہے کیونکہ پولیس ان کے خلاف تخریب کاری کا منصوبہ ثابت کرنے سے میں ناکام رہی ہے۔ دوسری جانب لوور سیکسونی کے وزیر داخلہ بورس پسٹوریئس نے کہا کہ دونوں ملزمان کی ملک بدری اپریل کے وسط تک کر دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ الجیریا اور نائیجیریا کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے اور ان دونوں افراد پر جرمنی میں داخل ہونے پر تا حیات پابندی ہوگی۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: جرمنی میں تارکین وطن پر روزانہ اوسطاً 10 حملے ہوتے ہیں

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ جرمنی کے مرکزی شہر گوٹنجن سے دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کے شبہے میں 2 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، چھاپے کے دوران 27 سالہ الجیرین اور 22 سالہ نائیجیرین نژاد شہری کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان کے قبضے سے ایک بندوق اور داعش کا جھنڈا بھی برآمد ہوا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں