4 زخمی کارکنوں کوگولیاں مارکرشہیدکیا گیافیصل ایدھی
انسانیت کی خدمت کامشن جاری رہیگا،میڈیا کے شہیدنمائندوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں
ایدھی ٹرسٹ کے سربراہ عبد الستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی نے کہا ہے کہ علمدار روڈکوئٹہ پربم دھماکے کے نتیجے میں ہمارے زخمی ہونے والے کارکنوں میں سے 4 کوگولیاں مار کر شہید کیا گیا، انسانیت کی خدمت کے مشت کوبہرصورت جاری رکھا جائے گا۔
دھماکے میں شہید ہونے والے میڈیاکے نمائندوں کے غم میں بھی برابر کے شریک ہیں۔ وہ ہفتہ کو یہاں کوئٹہ پریس کلب میں جاں بحق ہونے والے صحافیوں کے فاتحہ خوانی کے موقع پربلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے نمائندوں اور دیگر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ کوئٹہ میں حالات اس قدر خراب ہیں کہ ہر شخص دوسرے کو شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو بھی واقعہ پیش آئے اس کے فوراً بعد لوگ مسلح ہو کر نکلتے ہیں اور اشتعال کے باعث دوسرے بے گناہ لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنادیا جاتا ہے جس کا واضح ثبوت ہمارے زخمی کارکنوں آصف مسیحی، صبور قریشی ، ظریف مینگل اور محمد اختر کو گولیاں مار کرقتل کرنا ہے جو ایک المیہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ چاروں کارکنوں کے لیے ایدھی ٹرسٹ کی جانب سے مالی معاونت اور ان کے خاندان والوں کی کفالت کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں جبکہ حکومت نے بھی ہر شہید کے لئے دس لاکھ روپے دینے کا جو اعلان کیا ہے ہماری اپیل ہے کہ اس پر فوری طور پر عمل درآمد کو ممکن بنایا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دوسرے بم دھماکے میں نور ویلفیئر سوسائٹی کا ایمبولینس استعمال کیا گیا ہے جس کی تصدیق کی جاچکی ہے یہ ایمبولینس چند ماہ پہلے غائب ہوئی تھی۔
دھماکے میں شہید ہونے والے میڈیاکے نمائندوں کے غم میں بھی برابر کے شریک ہیں۔ وہ ہفتہ کو یہاں کوئٹہ پریس کلب میں جاں بحق ہونے والے صحافیوں کے فاتحہ خوانی کے موقع پربلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے نمائندوں اور دیگر صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ انھوں نے کہا کہ کوئٹہ میں حالات اس قدر خراب ہیں کہ ہر شخص دوسرے کو شک کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو بھی واقعہ پیش آئے اس کے فوراً بعد لوگ مسلح ہو کر نکلتے ہیں اور اشتعال کے باعث دوسرے بے گناہ لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنادیا جاتا ہے جس کا واضح ثبوت ہمارے زخمی کارکنوں آصف مسیحی، صبور قریشی ، ظریف مینگل اور محمد اختر کو گولیاں مار کرقتل کرنا ہے جو ایک المیہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ چاروں کارکنوں کے لیے ایدھی ٹرسٹ کی جانب سے مالی معاونت اور ان کے خاندان والوں کی کفالت کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں جبکہ حکومت نے بھی ہر شہید کے لئے دس لاکھ روپے دینے کا جو اعلان کیا ہے ہماری اپیل ہے کہ اس پر فوری طور پر عمل درآمد کو ممکن بنایا جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دوسرے بم دھماکے میں نور ویلفیئر سوسائٹی کا ایمبولینس استعمال کیا گیا ہے جس کی تصدیق کی جاچکی ہے یہ ایمبولینس چند ماہ پہلے غائب ہوئی تھی۔