پاکستان نے بھارت کے ساتھ بس سروس اور تجارت معطل کردی

پہل ہم نے نہیں کی، انیل کمار، فوجی حکام رابطے میںہیں،نتیجے کا انتظارکرناچاہئے، بھارتی وزیر دفاع


News Agencies/Monitoring Desk January 13, 2013
بھارتی فوج مسافرگاڑیوں کوبھی نشانہ بناتی ہے،کنٹرول لائن پرتجارت غیرمعینہ مدت کیلیے ملتوی کی،ڈی جی ٹریڈاینڈٹریول اتھارٹی۔ فوٹو: فائل

کنٹرول لائن پر مسلسل فائرنگ کے واقعات کے بعددونوں ممالک کی سرحدوںپرکشیدگی برقرارہے جس کے باعث تتری نوٹ پونچھ بس سروس اورتجارت معطل کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب بھارتی ایئرچیف انیل کماربرائونی نے پاکستان پرلائن آف کنٹرول پرسیزفائرکی خلاف ورزی کاالزام عائدکرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگرپاکستان کی جانب سے یہ سلسلہ جاری رہاتوبھارت دوسرے اقدامات پرغورکرے گا۔ مظفرآبادمیںڈائریکٹرجنرل ٹریڈ اینڈٹریول اتھارٹی بریگیڈیئرریٹائرڈ اسماعیل نے بتایاکہ بھارتی فوج کی طرف سے بلا اشتعال فائرنگ کی وجہ سے تیتری نوٹ کراسنگ پوائنٹ کوبس سروس اور تجارت کیلیے عارضی طورپربندکردیاگیاہے۔

بھارتی فوج کنٹرول لائن پرانسانی آبادیوںکے ساتھ ساتھ مسافرگاڑیوںکوبھی نشانہ بناتی ہے۔کشیدہ صورتحال کی وجہ سے کنٹرول لائن پر فوجوں کو الرٹ کرکے چھٹیاںمنسوخ کردی گئیں۔تنائو کم کرنے کیلیے فلیگ میٹنگ کاانعقادنہیںہوسکا، اس صورت حال کی وجہ سے ایل او سی کے قریبی علاقوںمیںخوف وہراس کی فضا برقرار ہے، مکینوںنے اقوام متحدہ اورعالمی برادری سے بھارتی جارحیت کانوٹس لینے کامطا لبہ کیاہے۔

15

ادھر بھارتی ایئرچیف انیل کماربرائونی نے پاکستان پر کنٹرول لائن پرسیزفائر کی خلاف ورزی کاالزام عائدکرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر پاکستان کی جانب سے یہ سلسلہ جاری رہاتوبھارت دوسرے اقدامات پرغورکریگا۔سیزفائرمعاہدے کوتوڑاگیا تو جواب میں بہت سے آپشن استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ ہفتہ کوصحافیوںسے گفتگومیں انھوںنے الزام لگایاکہ پاکستان نے48 گھنٹے کے دوران پانچ بارسیزفائرکی خلاف ورزی کی جوناقابل قبول ہے،کنٹرول لائن پرخلاف ورزی بھارت کی جانب سے نہیںہوئی۔ انھوںنے الزام عائدکیا کہ جارحیت کی ابتدا پاکستان نے کی جسکے جواب میںبھارت کوکارروائی کرنا پڑی۔

دریں اثناء بھارتی وزیردفاع اے کے انتھونی نے کہاکہ دونوںملکوں کے ڈائریکٹرجنرل ملٹری آپریشنزایک دوسرے کے رابطے میںہیںلہٰذاہمیں انتظارکرناچاہیے کہ اسکاکیانتیجہ نکلتاہے۔اگرچہ ایل اوسی پرلگاتارفائرنگ انتہائی تشویش کاامرہے لیکن یہ واقعات پوری سرحد پرنہیںہورہیبلکہ اسے ایک الگ تھلگ واقعہ سمجھناچاہیے۔انتھونی نے کہاکہ جموںو کشمیرمیںکافی تعداد میںفوج تعینات ہے لہٰذافوجیوںکی تعداد بڑھانے کاکوئی معاملہ اس وقت سامنے نہیںالبتہ ملک کے مفادکاتحفظ کرنے کیلیے تمام اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں