دلیپ کمار نے عمرہ ادا کرلیا رواں سال حج بھی کریں گے

طواف کے دوران با آواز بلند قرآنی آیات پڑھتے رہے، ہر مرحلے پر راضی بہ رضا بندے نظر آئے

دلیپ کمار مکہ میں ہوٹل سے عمرہ کی ادائیگی کے لیے روانہ ہورہے ہیں۔ فوٹو: فائل

50کی دہائی میں اپنی منفرد اداکاری سے سلور اسکرین پر ہلچل مچا کر شہنشاہ جذبات کا خطاب حاصل کرنے والے لیجنڈ اداکار دلیپ کمار (اصلی نام محمد یوسف خان) اور ان کی بیوی سائرہ بانو ان دنوں عمرہ ادائیگی کی غرض سے حرمین شریفین میں ہیں۔

اس سے قبل وہ 4 عمروں کی سعادت حاصل کر چکے ہیں۔ سائرہ بانو کا بھی یہ دوسرا عمرہ ہے۔ روحانی کیفیات، سرشاری اور واردات قلبی کے زیر اثر دلیپ کمار نے محبتوں، عقیدتوں کی اس سر زمیں پر قیام میں 2 دن کا اضافہ کر لیا۔ دلیپ خاندان کے قریبی دوست فیصل فاروقی نے ٹویٹر پر ان کی ازخود رفتگی کی متاثر کن تصاویر بھی ارسال کی ہیں اور عرب نیوز کو تفصیل بھی بتائی۔ ان کے مطابق طواف کعبہ کے دوران، محمد یوسف خان بالکل مستعد اور چاق و چوبند نظر آرہے تھے اوربا آواز بلند قرآنی آیات پڑھ رہے تھے۔ یاد رہے کہ دلیپ کمار بولنے سے زیادہ اچھے سامع کی شہرت رکھتے ہیں۔

یہ بہت یادگار اور دل کو چھو لینے والے لمحات تھے۔ صاحب اس پورے عرصے میں جیسے انوار و تجلیات کے حصار میں رہے۔ احرام باندھنے سے مکہ پہنچنے تک اور طواف کعبہ سے صفا اور مروہ کے درمیان سعی تک، ہر ہر مرحلے پر وہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے عاجز اور راضی برضا بندے نظر آئے۔ اتنا پر سکون پہلے انھیں شاید ہی کسی نے دیکھا ہو۔ دینی ارکان کی ادائیگی کے دوران ان کی حالت جذب کا بیان نہیں کیا جا سکتا۔ اس مقدس سفر میں انھیں لوگوں کی بے پناہ محبتیں اور عنایات بھی حاصل رہیں۔ وہ جہاں گئے، عوام و خواص انھیں پلکیں بچھائے، منتظر ملے۔ بھارتی قونصل جنرل فیض احمد قدوائی نے مکہ ہلٹن میں دلیپ کمار سے ملاقات کی۔




انھوں نے بتایا کہ سرخوشی اور اطمینان صاحب کے چہرے سے عیاں تھا۔ انھوں نے حج کی نیت سے عنقریب دوبارہ مقدس سرزمین کا سفر کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ ان کے 21 رکنی گروپ میں خاندان کے افراد، قریبی دوست، 8 دیرینہ ملازمین ومددگاروں کے علاوہ ذاتی معالج اور باورچی بھی شامل ہیں۔ شہنشاہ جذبات 11 دسمبر 1922 کو پاکستان کے شہر پشاور میں پیدا ہوئے، 1944 میں فلم انڈسٹری سے منسلک ہو گئے۔ انھیں پاکستان اور بھارت، دونوں نے ملک کا سب سے بڑا سول اعزاز عطا کیا۔ وہ سب سے زیادہ ایوارڈ حاصل کرکے گنیز بک میں شامل ہو چکے ہیں۔ انھیں انڈسٹری کا پہلا رجحان ساز اداکار ہونیکا اعزاز حاصل ہے۔

ان کی جذباتی اداکاری، مکالمات کی ادائیگی اور درست تلفظ نے انھیں انکے ہم عصر فنکاروںٕ میں منفرد مقام دلوایا اور وہ دنیائے فلم کے بے تاج بادشاہ کہلائے۔ انکی متعدد فلموںکے ڈائیلاگ زباں زد عام و خاص ہوئے۔ان کی فنکارانہ صلاحیتوں کے معترف عام فلم بیں ہی نہیں، ادیب و دانشور بھی رہے۔ انھوں نے محض اصولوں کی بنا پر کئی فلموں کے لیڈنگ رول کرنے سے انکار کر دیا۔ بقول مہیش بھٹ،'مغل اعظم میں ان کی دل موہ لینے والی پرفارمنس نہ ہوتی تو آج انڈین سنیما کہاں کھڑا ہوتا؟ آج ہم جن کنووں سے سیراب ہو رہے ہیں، وہ عظیم دلیپ کمار کی مرہون منت ہیں۔' سنیما کے 100 سال مکمل ہونے کے موقع پرسائرہ بانو دلیپ کمار کی خود نوشت اور یادگارتقریروں پر مشتمل ڈی وی ڈی شائع کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
Load Next Story