شام باغیوں نے سرکاری فوج سے لڑائی کے بعد تفتنازائیرپورٹ پرقبضہ کرلیا

تفتناز ہوائی اڈے پر 30 لڑاكا جہازوں كے علاوہ دیگر فوجی سامان حرب و ضرب بھی موجود تھا۔

تفتناز ہوائی اڈے پر 30 لڑاكا جہازوں كے علاوہ دیگر فوجی سامان حرب و ضرب بھی موجود تھا۔ فوٹو: رائٹرز

جیش الحر کے جنگجووں نے شام كے شمالی شہر تفتناز كے سب سے بڑے فوجی ہوائی اڈے كا كنڑول سنبھال لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جیش الحر كے جنگجووں نے كنڑول سنبھالنے کے بعد حافظ الاسد اور بشار الاسد كی تصویریں اتار پھینكیں اور انہیں اپنے پیروں تلے روند ڈالا، لندن میں قائم انسانی حقوق آبزرویٹری كے ڈائریكٹر رامی عبدالرحمن نے بتایا كہ تفتناز ہوائی اڈے كا كنڑول جیش الحر اور سركاری فوجیوں كے درمیان كئی روزہ لڑائی كے بعد حاصل كیا گیا، انہوں نے بتایا كہ تفتناز ہوائی اڈا سركاری فوج كے كنڑول سے نكلنے والا سب سے بڑا فوجی ہوائی اڈا ہے جب کہ آبزرویٹری كے بیان كے مطابق تفتناز ہوائی اڈے پر حملے میں النصرہ فرنٹ، احرار الشام بریگیڈ اور متعدد دوسرے عسكری گروپ شامل تھے، تفتناز ہوائی اڈا ادلب كے نواح میں واقع شمالی شام كا ایک اہم ائرپورٹ ہے.


واضح رہے کہ شامی فوج اس ایئرپورٹ کو مختلف شہروں پر بمباری كے لانچنگ بیس كے طور پراستعمال كرتی تھی، اس ہوائی اڈے پر 400 افسر، ٹیكنیشنز اور دیگر فوجی خدمات سرانجام دیتے تھے جب کہ 30 لڑاكا جہازوں كے علاوہ دیگر فوجی سامان حرب و ضرب بھی موجود تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story