کراچی میں بلدیاتی نمائندوں کو گاڑیاں دینے کی تقریب ایم کیوایم کا احتجاج

عوام نے ہمیں اپنی خدمت کے لئے منتخب کیا ہے اور یہ تقریب عوام کے سرمائے کا بدترین ضیاع ہے، ڈپٹی چئیرمین ضلع وسطی کراچی

عوام نے ہمیں اپنی خدمت کے لئے منتخب کیا ہے اور یہ تقریب عوام کے سرمائے کا بدترین ضیاع ہے، ڈپٹی چئیرمین ضلع وسطی : فوٹو : ایکسپریس نیوز

ISLAMABAD:
ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے ضلعی وائس چیئرمینز نے سندھ حکومت کی جانب سے تحفےمیں ملنے والی گاڑیاں لینے سے انکار کرتے ہوئے اس کی جگہ کچرا اٹھانے والی گاڑیاں مانگ لی ہیں۔

ایک جانب کراچی کے مئیر وسیم اختر اور حکومت سندھ فنڈز کی کمی کا رونا روتے ہیں اور دوسری جانب صوبے کے منتخب نمائندوں میں بہترین کارکردگی کی بنیاد پر کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں تقسیم کی جارہی ہیں۔ اب یہ کارکردگی کہاں دکھائی گئی اس کا علم تو چمچماتی گاڑیاں پاکر خوشی سے پھولے نہ سمانے والے افراد ہی بتاسکتے ہیں۔


سوک سینٹر کراچی میں سندھ بھر کے چئیرمین اور وائس چئیرمیز کو گاڑیاں دینے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں بلدیاتی نمائندوں کو ان کی شاندار کارکردگی کی بنیاد پر ڈبل ڈور گاڑیاں تقسیم کی گئیں۔ تقریب اس وقت بدنظمی کا شکار ہوگئی جب ایم کیوایم پاکستان ضلع وسطی کے ڈپٹی چئیرمین شاکر علی نے گاڑی لینے سے انکار کردیا۔

اس موقع پر شاکرعلی کا کہنا تھا کہ شہرقائد میں کچرے کی صفائی کےلئے کبھی فنڈز نہ ہونے کا بہانہ بنایا جاتا ہے اور کبھی گاڑیوں کی مطلوبہ تعداد نہ ہونے کا رونا رویا جاتاہے اور دوسری جانب پورے صوبے کے بلدیاتی نمائندوں کو نوازنے کے لئے کروڑوں روپے کی گاڑیاں خرید کر دی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیں گاڑیاں دینے کے بجائے عوامی مسائل پر توجہ دے ہمیں شہر کی سیر نہیں کرنی ، عوام نے ہمیں اپنی خدمت کے لئے منتخب کیا ہے اور یہ تقریب عوام کے سرمائے کا بدترین ضیاع ہے ہمیں کچرا اٹھانے والی گاڑیاں دی جائیں۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے پورے صوبے کے 750 بلدیاتی نمائندوں کو گاڑیاں دی جائیں گی اور ابتدائی طور پر 60 گاڑیاں دی گئی ہیں۔
Load Next Story