ہم پر کمیشن لینے کا الزام لگانے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں شہبازشریف

كس صوبے میں 50 ارب روپے لگے اورنظر بھی نہیں آئے اس كا بھی حساب لینا ہوگا، وزیراعلیٰ پنجاب


ویب ڈیسک March 25, 2017
الزام لگانے والے اگر اپنے گریبان میں جھانکیں تو انہیں سوائے شرمندگی اور ملامت کے کچھ نہیں ملے گا، وزیراعلیٰ پنجاب، فوٹو؛ ایکسپریس

وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے كہا ہے كہ جو لوگ ہم پر منصوبوں میں کمیشن لینے کا الزام لگاتے ہیں وہ پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں تو انہیں شرمندگی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔

ملتان میں پہلے انسداد تشدد مركز برائے خواتین كے افتتاح کی تقریب سے خطاب كرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ كوئی بھی مذہب خواتین پر تشدد، دست درازی یا تیزاب پھینكنے كی قطعاً اجازت نہیں دیتا اوردین اسلام میں اس كی بہت سخت ممانعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ كا سب كو احترام ہے جس معاشرے میں قاضی اور عدالت كا احترام نہیں ہوگا وہ معاشرہ آگے نہیں بڑھ سكتا اورجس معاشرے میں انصاف ہوگا وہ معاشرہ كبھی پیچھے نہیں رہے گا جب کہ پاناما کیس پر عدالت عظمیٰ كا جو بھی فیصلہ ہوگا مسلم لیگ (ن) اورقوم اسے قبول كرے گی لیكن میں سمجھتا ہوں كہ یہی موقع ہے كہ مجھ سمیت سب كو كٹہرے میں كھڑا كیا جائے۔

شہبازشریف نے کہا کہ جن لوگوں كو عوام كی خدمت كا موقع ملا ان سب كو كٹہرے میں لانا ہوگا اور دودھ كا دودھ اور پانی كا پانی كرنا ہوگا، سب كا احتساب كرنا ہوگا اور حساب لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سال وزیراعظم نوازشریف كی قیادت میں بجلی پیدا كركے اندھیرے ختم كرنے كا سال ہے، 2017 كے اختتام تک توانائی كے كئی منصوبوں كی تكمیل سے لوڈشیڈنگ كا خاتمہ ہوگا جس كا كریڈٹ وزیراعظم نوازشریف كی قیادت میں پاكستان مسلم لیگ(ن) كی حكومت كو جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتہائی افسوس اوردكھ كی بات ہے كہ كچھ لوگ كہتے ہیں كہ منصوبے كمیشن لینے کے لیے بنائے جاتے ہیں، یہ لوگ جب اپنے گریبان میں جھانكیں گے تو انہیں ملامت اور شرمندگی كے سوا كچھ نہیں ملے گا، انہیں ایسی بات نہیں كرنی چاہیے بلكہ یہ كہنا چاہیے كہ سب كا احتساب ہو اورسب كو كٹہرے میں لایا جائے تاكہ قوم جان سكے کہ كس نے وسائل قوم پر لگائے ہیں اوركس نے قوم كے وسائل لوٹے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ كس صوبے میں 50 ارب روپے لگے اورنظر بھی نہیں آئے اس كا بھی حساب لینا ہوگا، وہ لوگ جو میٹروبس كو جنگلہ بس كہتے تھے اب یہی منصوبہ پشاور میں شروع كرنے كا سوچ رہے ہیں، آپ نے لاہور، ملتان، راولپنڈی، اسلام آباد میں عام آدمی كی جدید سواری میٹروبس سروس كے نظام كو جنگلہ بس كہا لیكن خدارا آپ جو میٹروبس نظام پشاورمیں لارہے ہیں اسے جنگلہ بس نہ كہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پریس کانفرنس میں سابق صدر آصف زرداری نے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت صرف وہی کام کررہی ہے جس میں اسے کمیشن مل رہا ہے اور حکومت کو صرف دھندے کی فکر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں